پنجاب کانگریس کے سابق صدر سنیل جاکھڑ جمعرات کو بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے انگواسترم پہنا کر جاکھڑ کا پارٹی میں استقبال کیا اور کہا کہ بی جے پی میں قومی سوچ اور نظریہ کے لوگوں کا خیرمقدم کیا جاتا ہے۔ جاکھڑ نے حال ہی میں کانگریس قیادت کے انداز و فکر پر سوالات اٹھاتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ Sunil Jakhar Joins BJP
جاکھڑ نے کہا کہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نے کھلے دل اور ہمدردی کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی مفاد کی سیاست نہیں کرتے لیکن جس طرح ان کی سابقہ پارٹی کانگریس نے پنجاب کو آبادی، ذات پات اور مذہب کے تناسب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کی، وہ ان کے لیے تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس قسم کی سیاست کی مخالفت کرتے ہیں اور اسی وجہ سے انہیں کانگریس چھوڑنی پڑی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوئی دوسرے درجے کا شہری نہیں ہے۔ پنجاب نے ملک کی خدمت میں نام کمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے اصولوں سے ہٹ چکی ہے۔ اس لیے ان کا خیال ہے کہ 50 سال پرانے تعلقات کو توڑنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنیل کو عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے، ان کی آواز کو خاموش نہیں کیا جا سکتا۔
جاکھڑ نے کہا کہ پنجاب گرووں، سنتوں اور پیروں کی سرزمین ہے اور قوم پرستی کا جذبہ باہمی اتحاد کے جذبے سے پروان چڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرو صاحب (نانک دیو) نے مساوات کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب قومی سالمیت اور بھائی چارے کے لیے کھڑا ہے۔ وہاں شدت پسندی کے وقت 25 ہزار سے زائد پنجابیوں کی قربانیوں کے باوجود مذہبی منافرت نہیں نظر آئی۔ جاکھڑ نے کہا کہ مجھے کرتارپور صاحب کوریڈور کھولنے کے وقت وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے، ان کے ساتھ بیٹھنے اور لنگر چکھنے کا موقع ملا۔ ان سے بات کی اور ان کے خیالات سننے اور سمجھنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی صرف ایک بات کی وجہ سے پارٹی نہیں چھوڑتا، اس کے لیے مختلف وجوہات ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Navjot Sidhu Gets 1 Year in Jail: روڈ ریج معاملے میں نوجوت سدھو کو ایک سال کی سزا
یو این آئی