ممبئی: سابق گورنر اتراکھنڈ اور میزورم عزیز قریشی نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، اقلیتیں خصوصاً مسلمان مایوس نہ ہوں کیونکہ انہیں عظیم بھارت کے اتحاد و بقا کے لیے پھر ایک بار قربانی دینی ہوگی۔ عزیز قریشی نے سابق ایم پی الیاس اعظمی کے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مسلمانوں کو ملک میں ڈرانے کی کوشش کی جارہی اور یہ لوگ ڈرنے لگے ہیں، لیکن ہم قرآن اور پیغمبرﷺ کو ماننے والے ہیں، اس لیے ڈرنا نہیں چاہئیے۔
عزیز قریشی نے کہا کہ بھارت میں کچھ عناصر اسپین کی تاریخ دہرانے کی کوشش کر رہے ہیں، جہاں کے مسلمانوں نے دنیا کو سائنس، الجبرا اور طب سے مالا مال کیا لیکن اپنی بداعمالیوں کی وجہ سے اسپین کی 800 سال مسلم حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے اتحاد کے لیے مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں، لیکن حد سے تجاوز کیے جانے پر اینٹ کا جواب پتھر سے دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
ہندومت پر اظہار خیال کرتے ہوئے عزیز قریشی نے کہا کہ ہندوتوا، آر ایس ایس اور بی جے پی کی پیداوار ہے اور ان کی کوشش ملک کی تہذیب وتمدن اور وراثت کو تباہ کرنا ہے جبکہ ہندومت ایک عظیم فلسفہ ہے، جس نے سب کو اپنے دامن میں سمو لیا۔ عزیز قریشی نے کہا کہ مسلم لیڈروں کے بارے میں یہ عام خیال ہے کہ انہیں خریدا جاسکتا ہے اور وہ قابل فروخت ہے لیکن الیاسی اعظمی کی شخصیت ان سے کافی بلند تھی ایسی شخصیت جو تاریخ کو جنم دیتی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ شخصیات حالات اور وقت بناتے ہیں، لیکن مرحوم الیاس اعظمی ایسی شخصیت کے مالک رہے جو تاریخ مرتب کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی بے باکی اور جرات مندی سے کسی کے سامنے اپنی بات کہنے سے نہیں چوکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- ملک کے لیے ہم اپنے خون کا ایک ایک قطرہ بہا دیں گے: عزیز قریشی
- نوح میں آٹھ اگست تک انٹرنیٹ سروس بند، بلڈوزر کاروائی جاری
جودھپور مولانا آزاد یونیورسٹی کے سابق چیئرمین اور وائس چانسلر اور ماہر اسلامیات اختر الواسع نے الیاس اعظمی کی شخصیت کے کئی پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ان کی جیسی شخصیت برسوں اور صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، جو ملک اور ملت کے فکر مند رہتی اور ان۔کی فلاح وبہبود اور سرخروئی کے لیے تن من دھن کی بازی لگادیتے ہیں۔ الیاس اعظمی سیکولرزم اور جمہوریت کی بقاء کے لیے سرگرم رہے۔ ایسے دور میں جب ملک ایک نازک دور سے گزر رہا، الیاس اعظمی کی کمی شدت سے محسوس کی جائے گی، کیونکہ یہ ایک ایسا دور ہے جس میں حالات کا شکار ہم ہی بن رہے ہیں۔ لیکن ہمیں مایوس نہ ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے پر اعتماد رہنا ہے۔ (یو این آئی)