ETV Bharat / bharat

Assam Flood: آسام میں سیلاب کی صورتحال بہتر، 22 لاکھ افراد متاثر - آسام میں سیلاب سے مزید پانچ افراد کی موت

تازہ بلیٹن کے مطابق بالاجی، بکسا، بارپیٹا، کاچھر، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، ڈبروگڑھ، گولپارہ، گولا گھاٹ، ہیلاکنڈی، نلباری، سونیت پور، جنوبی سلمارہ، تمول پور میں سیلاب کی وجہ سے 22,21,500 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ Flood Situation In Assam

آسام میں سیلاب کی صورتحال بہتر
آسام میں سیلاب کی صورتحال بہتر
author img

By

Published : Jun 27, 2022, 10:04 AM IST

گوہاٹی: آسام میں سیلاب سے مزید پانچ افراد کی موت ہو گئی ہے اور 25 اضلاع میں 22 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہیں۔ تاہم اتوار کو سیلاب کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے ڈیلی بلیٹن کے مطابق اتوار کو بارپیٹا، کاچھر، درنگ، کریم گنج اور موریگاؤں اضلاع میں مختلف مقامات پر چار بچوں سمیت پانچ افراد ڈوب گئے۔ اس کے علاوہ دو اضلاع میں دو افراد لاپتہ ہیں۔ ریاست میں اس سال سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں جانیں گنوانے والوں کی تعداد 126 ہو گئی ہے۔ Flood situation improves in assam five dead

بلیٹن کے مطابق بالاجی، بکسا، بارپیٹا، کاچھر، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، ڈبروگڑھ، گولپارہ، گولا گھاٹ، ہیلاکنڈی، نلباری، سونیت پور، جنوبی سلمارہ، تمول پور میں سیلاب کی وجہ سے 22,21,500 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بارپیٹا میں تقریباً سات لاکھ لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے بعد ناگاؤں میں 5.13 لاکھ اور کاچھر میں 2.77 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ کاچھر، ڈبروگڑھ اور موریگاؤں اضلاع میں بھی کئی مقامات سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہفتہ تک 24 اضلاع میں 25 لاکھ سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہیں۔

ریاستی وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے اتوار کو سب سے زیادہ متاثرہ کاچھر ضلع کے سلچر اور کامروپ کے ہاجو کا دورہ کیا۔ انہوں نے راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں میں شامل ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کریں اور جلد از جلد مدد فراہم کریں۔ وزیراعلی نے اعتراف کیا کہ انتظامیہ ابھی تک تمام لوگوں تک نہیں پہنچ پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سے انکار نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کی اور سلچر میں فلاحی سرگرمیوں کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا تقریباً 50 فیصد کام مخیر تنظیمیں اور لوگ کر رہے ہیں۔ اے ایس ڈی ایم اے نے کہا کہ اس وقت 2,542 دیہات زیر آب ہیں اور 74,706.77 ایکڑ قابل کاشت اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی 23 اضلاع میں 680 ریلیف کیمپ اور تقسیمی مراکز چلا رہی ہے جہاں 2,17,413 افراد نے پناہ لی ہے۔ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ فوج، نیم فوجی دستوں، این ڈی آر ایف، سول انتظامیہ، تربیت یافتہ رضاکاروں، فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں اور مقامی لوگوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں سے 1,912 لوگوں کو بچایا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Heavy Rain In Assam: آسام میں مسلسل بارش اور سیلاب کا قہر جاری، 89 افراد ہلاک

گوہاٹی: آسام میں سیلاب سے مزید پانچ افراد کی موت ہو گئی ہے اور 25 اضلاع میں 22 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہیں۔ تاہم اتوار کو سیلاب کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے ڈیلی بلیٹن کے مطابق اتوار کو بارپیٹا، کاچھر، درنگ، کریم گنج اور موریگاؤں اضلاع میں مختلف مقامات پر چار بچوں سمیت پانچ افراد ڈوب گئے۔ اس کے علاوہ دو اضلاع میں دو افراد لاپتہ ہیں۔ ریاست میں اس سال سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں جانیں گنوانے والوں کی تعداد 126 ہو گئی ہے۔ Flood situation improves in assam five dead

بلیٹن کے مطابق بالاجی، بکسا، بارپیٹا، کاچھر، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، ڈبروگڑھ، گولپارہ، گولا گھاٹ، ہیلاکنڈی، نلباری، سونیت پور، جنوبی سلمارہ، تمول پور میں سیلاب کی وجہ سے 22,21,500 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بارپیٹا میں تقریباً سات لاکھ لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے بعد ناگاؤں میں 5.13 لاکھ اور کاچھر میں 2.77 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ کاچھر، ڈبروگڑھ اور موریگاؤں اضلاع میں بھی کئی مقامات سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہفتہ تک 24 اضلاع میں 25 لاکھ سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہیں۔

ریاستی وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے اتوار کو سب سے زیادہ متاثرہ کاچھر ضلع کے سلچر اور کامروپ کے ہاجو کا دورہ کیا۔ انہوں نے راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں میں شامل ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کریں اور جلد از جلد مدد فراہم کریں۔ وزیراعلی نے اعتراف کیا کہ انتظامیہ ابھی تک تمام لوگوں تک نہیں پہنچ پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سے انکار نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کی اور سلچر میں فلاحی سرگرمیوں کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا تقریباً 50 فیصد کام مخیر تنظیمیں اور لوگ کر رہے ہیں۔ اے ایس ڈی ایم اے نے کہا کہ اس وقت 2,542 دیہات زیر آب ہیں اور 74,706.77 ایکڑ قابل کاشت اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی 23 اضلاع میں 680 ریلیف کیمپ اور تقسیمی مراکز چلا رہی ہے جہاں 2,17,413 افراد نے پناہ لی ہے۔ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ فوج، نیم فوجی دستوں، این ڈی آر ایف، سول انتظامیہ، تربیت یافتہ رضاکاروں، فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں اور مقامی لوگوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں سے 1,912 لوگوں کو بچایا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Heavy Rain In Assam: آسام میں مسلسل بارش اور سیلاب کا قہر جاری، 89 افراد ہلاک

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.