بھوپال: مدھیہ پردیش پروفیشنل ایگزامینیشن بورڈ (ویاپم) کے معاملے میں آج پانچ ملزمین کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) ویاپم کیس کے خصوصی جج نیتی راج سنگھ سسودیا نے پانچوں ملزمین کو جرم ثابت ہونے پر سات سال کی سخت قید اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ سی بی آئی کے پبلک پراسیکیوٹر منوجی اپادھیائے نے بتایا کہ مدھیہ پردیش جیل پرہاری امتحان 2012 میں ویاپم نے 3 جون 2012 کو منعقد کیا تھا، جس میں 04 امتحان دینے والوں پردیپ سنگھ راوت، وجے تیاگی، دیویندر گوڑ اور دیوان پالیا نے ان کی جگہ کسی دیگر شخص کو امتحان میں بٹھا کر تحریری امتحان پاس کرنے کے لیے، دلالوں/بچولیوں کے ساتھ مل کر امتحان پاس کیا۔ Vyapam Scam in Madhya Pradesh
یہ بھی پڑھیں؛ Vyapam's name changed: 'ویاپم کا نام بدل کر ممکنہ طور پر نئے گھپلے کی تیاری'
انہوں نے بتایا کہ پردیپ سنگھ راوت کی جگہ نتن اپادھیائے نے امتحان دیا تھا۔ جس کے نتیجے میں مذکورہ چار امیدوار پولیس کانسٹیبل بھرتی کے امتحان 2013 میں کامیاب ہوئے تھے۔ 62 گواہوں اور تقریباً 250 دستاویزات کی بنیاد پر عدالت نے 04 امتحان دینے والوں پردیپ سنگھ راوت، وجے تیاگی، دیویندر گوڑ اور دیوان پالیا اور ایک نقالی نتن اپادھیائے کو سزا سنائی ہے اور ان سبھی کو سات سال قید بامشقت اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔
یواین آئی