ETV Bharat / bharat

مذہب پر متنازع بیان پر فرہاد حکیم کی معذرت

مغربی بنگال حکومت میں وزیر ٹرانسپورٹ فرہاد حکیم نے اسلام اور ہندو مذہب سے متعلق اپنے متنازع بیان پر معذرت کر لی ہے۔ فرہاد حکیم نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ میرے بیان کو توڑ مروڑ کے پیش کیا جا رہا ہے۔ میرے کہنے کا وہ مطلب نہیں تھا۔ میں خود مسلمان ہوں اور میرا مذہب دوسرے مذاہب کا احترام کرنا سیکھاتا ہے۔

firhad hakim apologised for his controversial statement about islam
فرہاد حکیم کا متنازع بیان پر معذرت
author img

By

Published : Nov 17, 2021, 7:49 PM IST

حکومت مغربی بنگال کے وزیر ٹرانسپورٹ اور کولکاتا کارپوریشن کے سابق مئیر فرہاد حکیم نے گذشتہ دنوں اسلام اور ہندو مذہب کے متعلق ایک متنازع بیان دیا تھا جس کے بعد سے انہیں لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

firhad hakim apologised for his controversial statement about islam
فرہاد حکیم کا متنازع بیان پر معذرت

در اصل فرہاد حکیم نے ایک ہفتے قبل کولکاتا میں بدھ مذہب کے پیروکاروں کی ایک تقریب میں شرکت کرنے پہنچے تھے جہاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ " اسلام اور ہندو مذہب میں تشدد ہے۔ بدھ مذہب میں ہی صرف امن ہے۔ انسانیت کو بدھ مذہب ہی بچا سکتا ہے۔ بدھ مذہب دنیا کو امن کا راستہ دکھا سکتا ہے"۔


فرہاد حکیم ممتا بنرجی کے پارٹی میں مسلم چہرے کے طور پر دیکھے جاتے ہیں، لیکن اکثر وہ متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اسلام سے متعلق ان کے اس بیان پر ریاست کے مسلمانوں کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔

مزید پڑھیں:

سوشل میڈیا پر مسلمانوں کی جانب سے فرہاد حکیم کے اس متنازع بیان پر سخت رد عمل سامنے آنے لگے۔

ویڈیو

فرہاد حکیم کے اس متنازع بیان سے متعلق خبر کولکاتا کے بڑے اردو اخبارات میں کہیں نظر نہیں آئی۔ ای ٹی وی بھارت نے اس خبر کو لوگوں تک پہنچایا۔ تاہم ایک ہفتے تک کولکاتا کے ملی تنظیمی کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں آیا۔ صرف مجلس مشاورت کے جنرل سیکریٹری عبدالعزیز عبد العزیز نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے فرہاد حکیم کے بیان کی مذمت کی اور ان کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔

اسی دن دیر رات فرہاد حکیم نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے اسلام سے متعلقہ اپنے متنازع بیان پر وضاحت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ "میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں۔ اگر میری کسی بات سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں اس کے لیے معذورت خواہ ہوں۔ میرے کہنے لا وہ مطلب نہیں تھا۔ میرے بیان کو غلط تشریح کی گئی ہے۔ میرا مذہب اسلام ہے جو مجھے امن کا مذہب ہے اور جو انسانیت اور تمام مذاہب کا احترام کرنے کی تعلیم دیتا ہے"۔

حکومت مغربی بنگال کے وزیر ٹرانسپورٹ اور کولکاتا کارپوریشن کے سابق مئیر فرہاد حکیم نے گذشتہ دنوں اسلام اور ہندو مذہب کے متعلق ایک متنازع بیان دیا تھا جس کے بعد سے انہیں لوگوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

firhad hakim apologised for his controversial statement about islam
فرہاد حکیم کا متنازع بیان پر معذرت

در اصل فرہاد حکیم نے ایک ہفتے قبل کولکاتا میں بدھ مذہب کے پیروکاروں کی ایک تقریب میں شرکت کرنے پہنچے تھے جہاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ " اسلام اور ہندو مذہب میں تشدد ہے۔ بدھ مذہب میں ہی صرف امن ہے۔ انسانیت کو بدھ مذہب ہی بچا سکتا ہے۔ بدھ مذہب دنیا کو امن کا راستہ دکھا سکتا ہے"۔


فرہاد حکیم ممتا بنرجی کے پارٹی میں مسلم چہرے کے طور پر دیکھے جاتے ہیں، لیکن اکثر وہ متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اسلام سے متعلق ان کے اس بیان پر ریاست کے مسلمانوں کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔

مزید پڑھیں:

سوشل میڈیا پر مسلمانوں کی جانب سے فرہاد حکیم کے اس متنازع بیان پر سخت رد عمل سامنے آنے لگے۔

ویڈیو

فرہاد حکیم کے اس متنازع بیان سے متعلق خبر کولکاتا کے بڑے اردو اخبارات میں کہیں نظر نہیں آئی۔ ای ٹی وی بھارت نے اس خبر کو لوگوں تک پہنچایا۔ تاہم ایک ہفتے تک کولکاتا کے ملی تنظیمی کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں آیا۔ صرف مجلس مشاورت کے جنرل سیکریٹری عبدالعزیز عبد العزیز نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے فرہاد حکیم کے بیان کی مذمت کی اور ان کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔

اسی دن دیر رات فرہاد حکیم نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے اسلام سے متعلقہ اپنے متنازع بیان پر وضاحت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ "میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں۔ اگر میری کسی بات سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں اس کے لیے معذورت خواہ ہوں۔ میرے کہنے لا وہ مطلب نہیں تھا۔ میرے بیان کو غلط تشریح کی گئی ہے۔ میرا مذہب اسلام ہے جو مجھے امن کا مذہب ہے اور جو انسانیت اور تمام مذاہب کا احترام کرنے کی تعلیم دیتا ہے"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.