ETV Bharat / bharat

FIR Against Zukerberg: اکھلیش کے خلاف ایف بی پوسٹ کرنے پر زکربرگ کے خلاف ایف آئی آر

فیس بک کے سی ای او مارگ زگر برگ نے FIR Against Zukerberg خود اکھلیش یادو کے خلاف کوئی ہتک آمیز پوسٹ نہیں کی ہے۔ تاہم ایف آئی آر میں ان کا نام شامل ہے۔ کیونکہ اکھلیش یادو کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے لئے فیس بک کا استعمال کیا گیا ہے۔

زکربرگ
زکربرگ
author img

By

Published : Dec 1, 2021, 5:10 PM IST

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے خلاف فیس بک پرمبینہ توہین آمیز پوسٹ کرنے کے خلاف فیس بک کے سی ای او مار زکر برگ سمیت 49 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حالانکہ اکھلیش یادو کے خلاف یہ تبصرہ مارگ زکر برگ نے خود نہیں کیا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر پر توہین آمیز تبصرے کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ میں زکر برگ کا نام بھی شامل ہے۔

یہ مقدمہ اتر پردیش کے ضلع کی ایک عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں FIR Against Zukerberg زکربرگ کے علاوہ 49 دیگر افراد کے نام درج ہیں۔فیس بک کے سی ای او مارگ زکر برگ نے خود اکھلیش یادو کے خلاف کوئی ہتک آمیز پوسٹ نہیں کی ہے۔ تاہم ایف آئی آر میں ان کا نام شامل ہے۔ کیونکہ اکھلیش یادو کے خلاف تو ہین آمیز تبصرے کے لئے فیس بک کا استعمال کیا گیا ہے ۔

قنوج ضلع کے سراہاٹی گاؤں کے رہنے والے امیت کمار نے اکھلیش یادو کے خلاف ہتک آمیز تبصرے کرنے پر زکربرگ اور 49 دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔

عدالت کے سامنے اپنی درخواست میں کمار نے الزام لگایا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ کی شبیہ کو "بوا بابوا" کے عنوان سے فیس بک پیج پر خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

کمار نے 25 مئی کو پولیس سپرنٹنڈنٹ کو درخواست بھیجی تھی لیکن ان کی درخواست پرتوجہ نہیں دی گئی۔ جس کے بعد وہ عدالت گئے اور فیس بک پیج کے ایڈمن سمیت سی ای او زکربرگ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں:اکھلیش یادو پر نازیبا تبصرہ، شکایت درج

چیف جوڈیشل مجسٹریٹ دھرم ویر سنگھ نے پولیس کو کمار کے کہنے پر مقدمہ درج کرنے کو کہا۔

"بوا بابوا" کی اصطلاح اس وقت بنائی گئی جب بی ایس پی سربراہ مایاوتی اور اکھلیش یادو نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں اتحاد بنایا۔

ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا، "تحقیقات کے دوران زکربرگ کا نام خارج کر دیا گیا، یہاں تک کہ (فیس بک) پیج کے منتظم کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔"

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے خلاف فیس بک پرمبینہ توہین آمیز پوسٹ کرنے کے خلاف فیس بک کے سی ای او مار زکر برگ سمیت 49 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حالانکہ اکھلیش یادو کے خلاف یہ تبصرہ مارگ زکر برگ نے خود نہیں کیا ہے۔ لیکن سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر پر توہین آمیز تبصرے کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ میں زکر برگ کا نام بھی شامل ہے۔

یہ مقدمہ اتر پردیش کے ضلع کی ایک عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں FIR Against Zukerberg زکربرگ کے علاوہ 49 دیگر افراد کے نام درج ہیں۔فیس بک کے سی ای او مارگ زکر برگ نے خود اکھلیش یادو کے خلاف کوئی ہتک آمیز پوسٹ نہیں کی ہے۔ تاہم ایف آئی آر میں ان کا نام شامل ہے۔ کیونکہ اکھلیش یادو کے خلاف تو ہین آمیز تبصرے کے لئے فیس بک کا استعمال کیا گیا ہے ۔

قنوج ضلع کے سراہاٹی گاؤں کے رہنے والے امیت کمار نے اکھلیش یادو کے خلاف ہتک آمیز تبصرے کرنے پر زکربرگ اور 49 دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔

عدالت کے سامنے اپنی درخواست میں کمار نے الزام لگایا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ کی شبیہ کو "بوا بابوا" کے عنوان سے فیس بک پیج پر خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

کمار نے 25 مئی کو پولیس سپرنٹنڈنٹ کو درخواست بھیجی تھی لیکن ان کی درخواست پرتوجہ نہیں دی گئی۔ جس کے بعد وہ عدالت گئے اور فیس بک پیج کے ایڈمن سمیت سی ای او زکربرگ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں:اکھلیش یادو پر نازیبا تبصرہ، شکایت درج

چیف جوڈیشل مجسٹریٹ دھرم ویر سنگھ نے پولیس کو کمار کے کہنے پر مقدمہ درج کرنے کو کہا۔

"بوا بابوا" کی اصطلاح اس وقت بنائی گئی جب بی ایس پی سربراہ مایاوتی اور اکھلیش یادو نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں اتحاد بنایا۔

ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا، "تحقیقات کے دوران زکربرگ کا نام خارج کر دیا گیا، یہاں تک کہ (فیس بک) پیج کے منتظم کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔"

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.