رائے پور: چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں منعقدہ دھرم سنسد میں مہاتما گاندھی کے بارے میں انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر رائے پور میں کالی چرن مہاراج کے خلاف ایف آئی آر درج (FIR against Kalicharan Maharaj in raipur) کی گئی ہے۔ کانگریس رہنما اور رائے پور میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین پرمود دوبے کی شکایت کے بعد ٹکرہ پارہ پولیس اسٹیشن میں غیر ضمانتی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اتوار کو رائے پور کے راونابھاتھ میدان میں منعقدہ دھرم سنسد کے اسٹیج سے کالی چرن مہاراج نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو نہ صرف بھارت کی تقسیم کا ذمہ دار ٹھہرایا بلکہ گاندھی جی کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا۔ یہی نہیں، کالی چرن نے مہاتما گاندھی کا قتل کرنے کے لیے ناتھو رام گوڈسے کا ہاتھ جوڑ کر شکریہ بھی ادا کیا۔ اس واقعہ کے بعد دھرم سنسد میں کافی ہنگامہ بھی ہوا تھا۔
دیر رات پی سی سی چیف بھی تھانے پہنچ گئے۔
دھرم سنسد میں کالی چرن مہاراج کے ذریعے مہاتما گاندھی پر کئے گئے قابل اعتراض ریمارکس (Objectionable remarks on Mahatma Gandhi in Raipur Dharma Sansad ) کے بعد دیر رات 12 بجے موہن مارکم سول لائن تھانے پہنچے۔ ان کے ساتھ یوتھ کانگریس صدر کوکو پاڑی سمیت بڑی تعداد میں نوجوان کارکن موجود تھے۔ اس دوران کانگریس کارکنان نے تھانے کے باہر کالی چرن مہاراج کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
پی سی سی چیف مارکم نے کہا کہ جس طرح سے دھرم سنسد میں مہاتما گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا گیا ہے۔ اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وہ غداری کا مقدمہ درج کرانے پولیس اسٹیشن پہنچے ہیں۔ کالی چرن نے جس طرح گاندھی جی کی توہین کی ہے، وہ پورے ملک کی توہین ہے۔
کالی چرن مہاراج پر کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج۔
معاملے کے متعلق سول لائن کے سی ایس پی وریندر چترویدی نے کہا کہ 'پی سی سی چیف مارکم نے ایک درخواست دی ہے۔ چونکہ معاملہ ٹکراپارہ تھانہ علاقہ کا ہے۔ وہاں بھی کچھ لوگ شکایت درج کرانے آئے تھے۔ جائے واقعہ ٹکراپارہ تھانہ علاقہ کا ہے، صورتحال کو دیکھتے ہوئے درخواست کو ٹکراپارہ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔ جس وقت موہن مارکم سول لائنز تھانے میں تھے، میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین پرمود دوبے ٹکراپارہ تھانے میں تھے۔ پرمود دوبے کی شکایت کی بنیاد پر ٹکراپارہ پولیس نے کالی چرن مہاراج کے خلاف دفعہ 505(2) اور 294 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
دھرم سنسد میں کالی چرن مہاراج کا بیان (Kalicharan Maharaj statement in Dharma sansad)
اتوار کو رائے پور دھرم سنسد 2021 (Raipur Dharma Sansad 2021) میں مہاراشٹر سے آئے سنت کالی چرن نے اسٹیج سے بابائے قوم مہاتما گاندھی (Father of the Nation Mahatma Gandhi) پر کئی متنازعہ بیانات دیئے۔ اس نے بابائے قوم کو 1947 میں تقسیم ہند کا ذمہ دار ٹھہرایا اور مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔ کالی چرن نے کہا کہ 1947 میں ہم نے دیکھا کہ کس طرح اسلام نے پاکستان اور بنگلہ دیش پر قبضہ کیا۔ موہن داس کرم چند گاندھی نے ملک کو تباہ کیا۔ نتھورام گوڈسے کو سلام جس نے انہیں مارا۔
مہنت رام سندر داس نے اسٹیج چھوڑ دیا۔
اس بیان کے بعد دھرم سنسد میں ہنگامہ ہوا۔ پروگرام کے چیف سرپرست اور ریاستی گوسیوا کمیشن کے چیئرمین مہنت رام سندر داس (Mahant Ramsundar Das Chairman of State Gauseva Commission) نے کالی چرن کے بیان پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'وہ آئندہ سال دھرم سنسد میں شرکت نہیں کریں گے۔ اسٹیج سے مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا باتیں کہی گئیں۔ ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ میرا تعلق اس پروگرام سے نہیں ہے۔' یہ کہہ کر وہ اسٹیج سے الگ ہو گئے۔
تنازع کے بعد وزیراعلیٰ کے دورے کا پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔
اس پروگرام میں وزیر اعلی بھوپیش بگھیل بھی شرکت کرنے والے تھے۔ اسٹیج سے پروگرام میں ان کی شرکت کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔ ان کے بیٹھنے کے لیے کرسی لگائی گئی تھی اور سکیورٹی کے تمام انتظامات کیے گئے تھے۔ لیکن جب کالی چرن کے بیان پر ہنگامہ ہوا تو سی ایم کا اس دھرم سنسد میں آنے کا پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: SC lawyers write to CJI 'نسل کشی کی کھلی دھمکی': درجنوں وکلاء کا سی جی آئی کو خط
گاندھی جی پر متنازعہ بیان کے دوران بی جے پی اور کانگریس رہنما موجود تھے۔
جب سنت کالی چرن اسٹیج سے مہاتما گاندھی کو گالیاں دے رہا تھا، اس وقت سامعین میں کانگریس رہنما پرمود دوبے، بی جے پی رہنما سچیدانند اپاسانے اور نند کمار سائی بھی موجود تھے۔ لیکن کسی نے مداخلت کرنے کی کوشش نہیں کی۔