بیتول: ریاست مدھیہ پردیش کے بیتول میں 'سوارنا جینتی ایکسپریس' ٹرین میں فوجی جوان اور پینٹری کار کے مینیجر کے درمیان مار پیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ واقعہ اٹارسی اور بیتول کے درمیان کا بتایا جا رہا ہے۔ ٹرین میں مارپیٹ کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی زخمی جوان کو جی آر پی پولیس نے بیتول اسٹیشن پر اتار لیا اور علاج کے لیے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جوان 'سوارنا جینتی ایکسپریس' سے وشاکھاپٹنم جا رہا تھا۔ Fight Between Army Man and Pantry Car Manager
فوجی نے بتایا کہ وہ مہاراشٹر کے ڈونیواڑی کولہاپور کا رہنے والا ہے اور اس وقت 'نیول ڈاکیارڈ، وشاکھاپٹنم' کے 'ڈی ایس سی پلاٹون' میں کانسٹیبل کے طور پر تعینات ہے۔ جوان علاج کے لیے ہریدوار میں رام دیو بابا کے آشرم گیا تھا، جہاں سے واپسی کے دوران یہ واقعہ پیش آیا۔ وہ نظام الدین اسٹیشن سے 'سوارنا جینتی ایکسپریس' کی سلیپر کلاس S4 کوچ میں سفر کر رہا تھا۔ Swarna Jayanti Express Train Controversy
وہیں معاملے کی جانکاری ملتے ہی سابق فوجیوں کی تنظیم کے اراکین ضلع ہسپتال پہنچے اور فوجی سے ملاقات کی۔ فوجی کی بیوی اور بچے کو ریلوے اسٹیشن سے سینک ویلفیئر آفس کے گیسٹ ہاؤس منتقل کیا۔ فی الحال نہ تو جی آر پی پولیس اور نہ ہی ریلوے انتظامیہ نے اس واقعہ میں کارروائی کی ہے اور نہ ہی اس معاملے میں کسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔