حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے بنجارہ ہلز میں مظہرالدین علی خان نام کے ڈاکٹر نے خود کو بندوق سے گولی مار کر ہلاک کر لیا۔ بنجارہ ہلز روڈ نمبر 12 میں واقع اپنی رہائش گاہ پر بندوق سے گولی لگنے سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔ لواحقین نے فوراً انہیں جوبلی ہلز کے اپولو ہسپتال پہنچایا۔ مظہرالدین علی خان (60) کی وہاں علاج کے دوران موت ہو گئی۔
متوفی مظہرالدین علی خان ایم آئی ایم کے سربراہ رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے رشتہ دار تھے۔ اسد الدین اویسی کی دوسری بیٹی عافیہ کی شادی 22 ستمبر 2020 کو مرحوم کے بیٹے علی خان سے ہوئی۔ مظہرالدین علی خان اویسی اسپتال میں آرتھوپیڈک شعبہ کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اس شادی کے ساتھ ہی اویسی اور مظہرالدین علی خان کے خاندانوں کے درمیان تین دہائیوں کی دوستی ایک بندھن میں بندھ گئی تھی۔
مظہرالدین علی خان کی خودکشی کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔ ویسٹ زون کے ڈی سی پی جوئل ڈیوس نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ پولیس نے مشکوک کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس کا بنیادی طور پر خیال ہے کہ مظہرالدین علی خان نے خاندانی جھگڑوں کی وجہ سے یہ اقدام اٹھایا۔ مظہرالدین علی خان کے خلاف پہلے گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ ہم خودکشی کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ مقتول نے اپنے لائسنسی ہتھیار سے گولی ماری ہے۔ ہم اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ انہوں نے لائسنس یافتہ ہتھیار سے گولی چلائی یا کسی اور ہتھیار سے۔ ڈی سی پی جوئل ڈیوس نے کہا کہ ہماری ٹیم جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔ اب تک ٹیم کو پتہ چلا ہے کہ انہوں نے صرف ایک راؤنڈ فائر کیا تھا۔ متوفی کے اہل خانہ کے درمیان جائیداد کے تنازعات اور خاندانی جھگڑے چل رہے ہیں۔ مقتول کے خلاف گھریلو تشدد کا ایک کیس بھی ہے۔