میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر برائے زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ' کسان اور حکومت کے مابین چوتھے مرحلے کی میٹنگ ختم ہوگئی اب اگلی بحث 5 دسمبر بروز سنیچر دوپہر دو بجے سے ہوگی اس دن شائد اس مسئلے کا کچھ حل نکل آئے۔
کسانوں کے احتجاج کے تعلق سے پوچھے گئے سوال پر مرکزی وزیر نے بتا یا کہ میٹنگ کے دوران احتجاج سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ تومر سنگھ نے بتایا کہ' حکومت اور کسانوں کے مابین بغیر کسی دباؤ کے تفصیلی گفتگو ہوئی، کسانوں نے بھی اپنا معاملہ حکومت کے سامنے رکھا، ہم ہر مسئلے پر کھلے دل سے بات کر رہے ہیں۔ اے پی ایم ایس کو مضبوط بنانے کے بارے میں سوچا گیا۔ ٹریڈر رجسٹریشن ہو، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسان ایم ایس پی سے پریشان ہیں۔ یہ پہلے ہی جاری کیا گیا تھا، جاری ہے اور اب بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یکم دسمبر کو ایک بار پھر ملاقات ہوگی اور امید ہے کہ ہم اتفاق رائے سے حل پر پہنچیں گے۔ حکومت کی جانب سے اس اجلاس میں وزیر زراعت پیوش گوئل بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں:
پنجاب کے سابق وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل نے پدم وبھوشن واپس کیا
وزیر زراعت نے کہا کہ' آج احتجاج ختم کرنے کے موضوع پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے، میں کسانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ سردی کے پیش نظر کسان بھائی احتجاج ختم کریں۔ مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ بات چیت کے دروازے بند نہیں ہیں، اس لئے ہم کسانوں سے احتجاج ختم کرنے کی درخواست کرتے ہیں تاکہ دہلی کے عوام کو جو مسئلہ درپیش ہے وہ بھی دور ہوجائے'۔