کانپور: مشہور و معروف صنعت کار ریڈ ٹیپ جوتے اور کئی انڈسٹری کے مالک پدم شری ارشاد مرزا کا انتقال ہوگیا۔ ارشاد مرزا ضلع کانپور کے رہنے والے تھے۔ کانپور سے ہی انہوں نے تجارت کا آغاز کیا۔ لمبی بیماری کے بعد آج ان کا ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ارشاد مرزا سماجی خدمت گار بھی تھے ادب کی دنیا میں بھی عمل دخل رکھتے تھے، شعر و شاعری اور موشیقی کے بھی شوقین تھے۔ Famous Industrialist Irshad Mirza Passed Away
کانپور میں ارشاد مرزا نے پہلے چپل کے پٹے( اپر) بنانے کا کام شروع کیا، سب سے پہلے انہوں نے باٹا کمپنی کو اپنے بنائے ہوئے چپل کے پٹے سپلائی کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے لیدر انڈسٹری میں انٹری لی، سب سے پہلے انہوں نے مرزا tannery ڈالی جس میں چمڑا بنانے کا کام شروع کیا۔ اس کے بعد مزا انٹرنیشنل کے نام سے انہوں نے کئی ٹینریاں قائم کیں، جوتے چپل سے لیکر گھوڑے کی ساز، کاٹھی اور لیدر گوڈز بنا کر پوری دنیا میں بھارت کا نام روشن کیا۔
ریڈ ٹیپ نام سے ان کا بنایا ہوا جوتا پوری دنیا میں میں پسند کیا جاتا ہے۔ بھارتی حکام نے 2010 میں ان کی صلاحیتوں کو قبول کرتے ہوئے پدم شری ایوارڈ سے نوازا۔ ارشاد مرزا سماجی خدمت گار بھی تھے، کئی سماجی تنظیموں کے صدر تھے۔ غرباء و مساکین کے لیے خصوصی مدد کا اہتمام کرتے تھے۔ تمام بڑے سماجی پروگراموں میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ان کی شرکت اور صدارت ہوتی تھی۔
شعر و شاعری کے بے حد شوقین تھے، انہوں نے جگر اکیڈمی کے نام سے ایک اکیڈمی قائم کی تھی، جس میں شہر کے تمام شعراء کو یکجا کیا اور شعر و شاعری کو فروغ دیتے رہے۔ جگر کی گرمی کے نام سے ایک رسالہ بھی نکالا کرتے تھے۔ تمام مشاعروں میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوتے تھے اور صدارت کرتے تھے۔ تمام سماجی پروگراموں اور مشاعروں میں ان کا بڑا معاشی تعاون ہوتا تھا۔
ارشاد مرزا کو شعر و شاعری کے صرف شوقین ہیں نہیں بلکہ اشعار پڑھنے کا بھی شوق تھا ، وہ بھوجپوری زبان میں اکثر شعر سنایا کرتے تھے، بھوجپوری زبان میں ان کے کچھ اشعار عوام میں بے حد پسندیدہ تھے، جنہیں لوگوں کی فرمائش پر سنایا کرتے تھے۔ تقریبا پانچ سال سے ضعیفی کے عالم میں لمبی بیماری میں مبتلا رہے، ہسپتال میں زیر علاج رہے۔ لمبی بیماری کے بعد کانپور کے ریجنسی ہسپتال میں ان کا انتقال ہو گیا۔