ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور شاہ گنج اسمبلی حلقہ کے سماج وادی پارٹی رکن اسمبلی و سابق وزیر توانائی شیلیندر یادو للئ سے ای ٹی وی بھارت سے مختلف موضوعات پر بات چیت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں شیلیندر یادو للئ نے کہا کہ ملک، قومی پرچم اور قومی ترانہ سب سے پہلے ہے۔ کوئی بھی ان چیزوں کی جگہ نہیں لے سکتا۔ کلیان سنگھ کا ہم سبھی احترام کرتے ہیں اور ان کے انتقال پر غمزدہ ہیں لیکن بی جے پی جن رہنماؤں کو باحیات رہتے ہوئے عزت نہیں دیتی ان کی موت کو ایونٹ بنا کر سیاسی رخ دینا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں عام انتخابات کے بعد ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنی تو میں نے بذات خود ودھان سبھا میں وزیر توانائی سے سوال کیا تھا کہ مارچ 2017 کے بعد کتنے بجلی پروجیکٹ کی منظوری دی ہے اور کتنی رقم جاری کی ہے اور مزید یہ کہ کتنے کاموں کا سنگ بنیاد رکھا ہے تو اس کا جواب وزیر توانائی ودھان سبھا میں دے نہیں پائے۔
مزید پڑھیں:۔ اسمبلی انتخابات میں ایس پی مرادآباد کی تمام سیٹوں پر کامیاب ہوگی: ڈی پی یادو
انہیں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ سماج وادی کی حکومت میں میرے وزیر توانائی رہتے ہوئے شعبہ بجلی میں جتنے بھی کام ہوئے اس کے بعد کہیں کوئی الگ سے کام نہیں ہوا۔ یہ حکومت صرف سماج وادی کے دور میں بنائے گئے بجلی گھر پر منحصر ہیں بلکہ اس کو بھی برباد کردیا ہے۔
شیلیندر یادو نے کہا کہ سماج وادی پارٹی خواہ حکومت میں ہو یا مخالف میں ہمیشہ عوام کے منافع کے لیے کام کرتی ہے آج ہم مخالف میں ہیں، اس وقت ملک و ریاست میں ایک ایسی حکومت ہے جو چند سرمایہ داروں کے لیے کام کر رہی ہے اور ملک کے عام آدمی کو تکلیف برداشت کرنی پڑ رہی ہے۔ چاہے کسان، مزدور، بے روزگار، نوجوان ہو۔ طلباء و چھوٹے تاجر ہوں سماج کا ہر طبقہ پریشان ہے اور پچھلے ڈیڑھ سالوں سے کورونا وبا کی وجہ سے جس طرح سے بد انتظامی کا ثبوت دیا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو اپنے جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے ایسے میں سماج وادی نے بڑھ چڑھ کے مدد کرنے کا کام کیا ہے۔
انتخاب میں تو ابھی وقت ہے مگر ہمیشہ میں عوام کے درمیان رہا ہوں اسی تعلق سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے.
انہوں نے کہا کہ بی جے پی جب انتخابی میدان میں آئی تھی تو اس نے ایک نعرہ دیا تھا 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' لیکن آج سب سے زیادہ بیٹیوں پر ظلم انہیں کی حکومت میں ان کے اور پولیس کے ذریعے ہوا ہے۔ بے روزگار جب اپنے حقوق کی بات کر رہے ہیں تو ان کی پریشانیوں کو سننے کے بجائے ان پر لاٹھیاں برسائی جا رہی ہیں ان کو جیلوں میں بند کیا جا رہا ہے ان کے اوپر ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے میرا سمجھنا ہے کہ آزاد بھارت میں اپنے لوگوں پر اتنا ظلم نہیں کیا گیا ہوگا جتنا ریاست کی بے جے پی حکومت کر رہی ہے۔
للئ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کا شروع سے ہی یہ مطالبہ رہا ہے کہ ذات کے بنا پر مردم شماری ہونی چاہیے، کانگریس کے دور حکومت میں بھی ملائم سنگھ یادو نے لوک سبھا میں اس بات کا مطالبہ کیا تھا اور ابھی حالیہ دنوں میں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو نے بھی لوک سبھا میں ذات کے بنا پر مردم شماری کا مطالبہ کیا تھا اور سماج وادی پارٹی کا صاف طور پر کہنا ہے کہ ہم ڈاکٹر لوہیا کو ماننے والے ہیں ان کا نعرہ بھی تھا 'سوشلسٹوں نے باندھی گانٹھ پچھڑے پاویں سو میں ساٹھ' اسی وجہ سے قومی صدر نے کہا کہ ذات کی بنا پر مردم شماری ہونی چاہیے اور مردم شماری کھلے عام ہونی چاہیے اور یہ سب کو پتہ ہونا چاہیے کہ کون لوگ کتنے ہیں ہمارا یہ نعرہ ہے 'جس کی جتنی سنکھیا بھاری اس کی اتنی حصہ داری'
آئندہ اسمبلی انتخابات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ بی جے پی خوف زدہ ہے کیونکہ انہوں نے پچھلے ساڑھے چار سالوں میں ریاست کے حق میں ترقی کا کوئی بھی کام نہیں کیا ہے نوکریوں کا لالچ دیکر نوکری نہیں دے پائے روزگاری کا دعویٰ کاغذی رہا، بےروزگار پریشان ہیں، نوجوان اور کسان سڑکوں پر ہیں۔ کالے قانون کی مخالفت کرتے ہوئے سماج کا ہر طبقہ آج پریشان ہے۔ حکومت جھوٹ بول رہی ہے کہ کورونا سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے عوام کو دھوکہ دینے کا کام حکومت کر رہی ہے اس لئے تمام لوگ اس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ انتخاب کا دن آئے تو سماج وادی پارٹی کے حق میں ووٹ دیکر بی جے پی کو حکومت سے بے دخل کرنے کا من بنانے ہوئے بیٹھے ہیں۔