مرکزی وزراء کی طرف سے دورۂ جموں و کشمیر کو اشک شوئی قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی کے سینیئر رہنما اور ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا ہے کہ جب تک کشمیر کے مسائل کو زمینی سطح پر حل کرنے کی کوشش نہیں کی جائے گی تب تک صورتحال میں بہتری کے امکانات نہیں ہیں۔
ترال میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے بتایا کہ مرکزی وزراء کے دورے سے قبل ہی وادی میں سیکورٹی کے نام پر لوگوں کو پریشان کیا جارہا ہے اور حد تو یہ ہے کہ سرینگر میں موٹر سائیکل اور اسکوٹیز کو پولیس تھانوں میں بند رکھا جاتا ہے، ان حالات میں یہاں کا نوجوان مرکز پر کیسے بھروسہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے حالیہ دورے کے دوران نوجوانوں کو اعتماد میں لینے کی بات کہی لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ موصوف کے دورے سے قبل گیارہ سو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا جو اس بات کی عکاس ہے کہ مرکزی حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔
مزید پڑھیں:۔ ترال چھچکوٹ سڑک پر کام کا آغاز جلد: ڈاکٹر ہربخش سنگھ
ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے ہمیشہ یہ الزامات لگائے جارہے ہیں کہ یہاں کچھ خاندانوں نے لوگوں کے پیسہ کا غبن کیا ہے لیکن جو لاکھوں روپیہ اراکین پارلیمان اور مرکزی وزراء کے کشمیر دورے اور ان کے لیے عالی شان ہوٹلوں میں رہنے پر خرچ کیا گیا اس کا حساب کون دے گا؟
انتخابات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ پی ڈی پی کے لیے انتخابات کبھی ترجیحات میں شامل نہیں رہے ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ انتخابات سے قبل لوگوں کے خدشات کا ازالہ کیا جائے اور اعتماد سازی کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔