ETV Bharat / bharat

Exclusive Interview with Dr Ayub: اترپردیش اسمبلی انتخابات پر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی انٹرویو

پیس پارٹی آف انڈیا کے سربراہ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے دور اقتدار میں مسلمانوں کے خلاف بی جے پی سے بھی زیادہ خطرناک کاروائیاں ہوئی ہیں،کیونکہ بی جے پی پر گزشتہ پانچ سالوں میں ریاست کے جتنے بھی مسلم مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام ہے اس سے کہیں زیادہ سماجوادی پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں مسلم مخالف سرگرمیوں کو فروغ دیا ہے۔ Dr Ayub on Samajwadi Party Govt

اترپردیش اسمبلی انتخابات پر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی انٹرویو
اترپردیش اسمبلی انتخابات پر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی انٹرویو
author img

By

Published : Feb 18, 2022, 1:14 PM IST

اترپردیش اسمبلی انتخابات کی دو مرحلے کی پولنگ کے بعد اب اسد الدین اویسی اور ڈاکٹر ایوب نے ایک دوسرے کے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ Alliance Between Owaisi and Dr Ayub ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مسلم سماج کے رہنماء کا دم بھرنے والے اویسی اور ڈاکٹر ایوب کس قدر ان کا اعتماد حاصل کر پائیں گے۔

پیس پارٹی آف انڈیا کے سربراہ ڈاکٹر ایوب نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کہ اسد الدین اویسی کو ہم نے حمایت کا اعلان کیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ جس حلقہ اسمبلی سے اسد الدین اویسی یا ان کے مورچہ کا امیدوار میدان میں ہوگا وہاں ہم ان کے امیدوار کی حمایت کریں گے، اسی طرح جس حلقہ اسمبلی میں پیس پارٹی کے امیدوار میدان میں ہوں گے، وہاں اسد الدین اویسی کی پارٹی اور ان کا مورچہ حمایت کرے گا۔

اترپردیش اسمبلی انتخابات پر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی انٹرویو

انہوں نے کہا کہ اترپردیش عوام کی دیرینہ مطالبہ تھا کہ ہم سب ایک ساتھ متحد ہوکر انتخابی میدان میں اتریں اور ایک مضبوط بدل کے طور پر انتخابی میدان میں ہوں۔ اسی کے پیش نظر ہم نے مجلس کی حمایت کا اعلان ہوا ہے۔ امید ہے کہ اس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

ڈاکٹر ایوب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں مسلمانوں کی ووٹ کی کبھی اہمیت نہیں رہی ہے اور 2017 میں ان کو بالکل الگ تھلگ کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا جن نام نہاد سیکولر پارٹیوں کو مسلمان ووٹ کرتا رہا، وہ ان کے مسائل کو نظر انداز کرتی رہیں ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی بھی کام نہیں کیا گیا، لہذا آزادی کے بعد سے اب تک کہ مسلمان سیاسی سطح پر پسماندہ ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے قومی صدر سے تمام تر مسلم مسائل پر خصوصی انٹرویو


انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے دور اقتدار میں مسلمانوں کے خلاف بی جے پی سے بھی زیادہ خطرناک کاروائیاں ہوئی ہیں،کیونکہ بی جے پی پر گزشتہ پانچ سالوں میں ریاست کے جتنے بھی مسلم مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام ہے اس سے کہیں زیادہ سماجوادی پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں مسلم مخالف سرگرمیوں کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظفرنگر سمیت ریاست کے متعدد علاقوں میں فسادات ہوئے، جس میں ہزاروں مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تاہم اکھلیش یادو نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور نہ ہی ان کی پارٹی نے کوئی رد عمل کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ بی جے پی نے اگرچہ مسلم رہنماؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی کی ہے تاہم بی جے پی کی کاروائی سماجوادی کے مقابلے میں کم ہے۔ انہوں نے کہا یہی نہیں بلکہ ہر سطح پر آپ سماجوادی اور بی جے پی کا موازنہ کریں گے تو بی جے پی کو سماجوادی کے مقابلے میں مسلمانوں کی مخالف سرگرمیوں میں شامل کم نظر آئے گی۔

اترپردیش اسمبلی انتخابات کی دو مرحلے کی پولنگ کے بعد اب اسد الدین اویسی اور ڈاکٹر ایوب نے ایک دوسرے کے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ Alliance Between Owaisi and Dr Ayub ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مسلم سماج کے رہنماء کا دم بھرنے والے اویسی اور ڈاکٹر ایوب کس قدر ان کا اعتماد حاصل کر پائیں گے۔

پیس پارٹی آف انڈیا کے سربراہ ڈاکٹر ایوب نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کہ اسد الدین اویسی کو ہم نے حمایت کا اعلان کیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ جس حلقہ اسمبلی سے اسد الدین اویسی یا ان کے مورچہ کا امیدوار میدان میں ہوگا وہاں ہم ان کے امیدوار کی حمایت کریں گے، اسی طرح جس حلقہ اسمبلی میں پیس پارٹی کے امیدوار میدان میں ہوں گے، وہاں اسد الدین اویسی کی پارٹی اور ان کا مورچہ حمایت کرے گا۔

اترپردیش اسمبلی انتخابات پر ڈاکٹر ایوب سے خصوصی انٹرویو

انہوں نے کہا کہ اترپردیش عوام کی دیرینہ مطالبہ تھا کہ ہم سب ایک ساتھ متحد ہوکر انتخابی میدان میں اتریں اور ایک مضبوط بدل کے طور پر انتخابی میدان میں ہوں۔ اسی کے پیش نظر ہم نے مجلس کی حمایت کا اعلان ہوا ہے۔ امید ہے کہ اس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

ڈاکٹر ایوب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں مسلمانوں کی ووٹ کی کبھی اہمیت نہیں رہی ہے اور 2017 میں ان کو بالکل الگ تھلگ کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا جن نام نہاد سیکولر پارٹیوں کو مسلمان ووٹ کرتا رہا، وہ ان کے مسائل کو نظر انداز کرتی رہیں ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی بھی کام نہیں کیا گیا، لہذا آزادی کے بعد سے اب تک کہ مسلمان سیاسی سطح پر پسماندہ ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے قومی صدر سے تمام تر مسلم مسائل پر خصوصی انٹرویو


انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے دور اقتدار میں مسلمانوں کے خلاف بی جے پی سے بھی زیادہ خطرناک کاروائیاں ہوئی ہیں،کیونکہ بی جے پی پر گزشتہ پانچ سالوں میں ریاست کے جتنے بھی مسلم مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام ہے اس سے کہیں زیادہ سماجوادی پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں مسلم مخالف سرگرمیوں کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظفرنگر سمیت ریاست کے متعدد علاقوں میں فسادات ہوئے، جس میں ہزاروں مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تاہم اکھلیش یادو نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور نہ ہی ان کی پارٹی نے کوئی رد عمل کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ بی جے پی نے اگرچہ مسلم رہنماؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی کی ہے تاہم بی جے پی کی کاروائی سماجوادی کے مقابلے میں کم ہے۔ انہوں نے کہا یہی نہیں بلکہ ہر سطح پر آپ سماجوادی اور بی جے پی کا موازنہ کریں گے تو بی جے پی کو سماجوادی کے مقابلے میں مسلمانوں کی مخالف سرگرمیوں میں شامل کم نظر آئے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.