ETV Bharat / bharat

گوڈسے کے خیالات وقتی ہیں، گاندھی کبھی ختم نہیں ہوں گے: کے ایس بھاٹی

ڈاکٹر کے ایس بھاٹی نے کہا کہ 'گوڈسے نے گاندھی کو اس لئے مارا کہ وہ مذہبی اندھ بھکت تھا، وہ نہیں چاہتا تھا کہ ملک میں اقلیتوں کا بھلا ہو اس لئے ہمیں اس کے نظریات کو شکست اور گاندھی کے نظریہ کو عروج دینا ہوگا'۔

گوڈسے کے خیالات وقتی ہیں، گاندھی کبھی ختم نہیں ہوں گے
گوڈسے کے خیالات وقتی ہیں، گاندھی کبھی ختم نہیں ہوں گے
author img

By

Published : Oct 2, 2021, 3:04 AM IST

دو اکتوبر بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 152ویں جینتی ہے۔ گاندھی لفظ سے متعارف ہوئے دنیا کو 152 برس ہو گئے ہیں، گاندھی نواز نظریہ کے بھی 100 برس سے زیادہ ہو گئے ہوں گے۔

100 برس سے زیادہ کے وقفے میں یہ نظریہ کہاں تک پہونچا ہے، موجودہ دور میں اس کے سامنے کیا چیلینجیز ہیں۔ ان تمام موضوعات پر ای ٹی وی بھارت نے کے ایس بھاٹی سے خاص بات کی ہے۔

گوڈسے کے خیالات وقتی ہیں، گاندھی کبھی ختم نہیں ہوں گے

کے ایس بھاٹی سپریم کورٹ کے ذریعہ چلائے جانے والے ایک انسٹیوٹ کے سبکدوش رجسٹرار اور مقبول و معروف گاندھی نواز مفکر ہیں۔ بارہ بنکی میں ایک پروگرام میں شرکت کرنے آئے کے ایس بھاٹی نے کہا کہ 'گاندھی جی کا پیغام تھا کہ کسی بھی بنیاد پر تمام دنیا کے لوگوں میں کسی بھی قسم کی تفریق نہ ہو۔

گاندھی وادی نظریہ کے موجودہ صورتحال کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ گاندھی جی نے جو اقدار تمام ممالک کے لئے بنائے تھے ان کی نافرمانی انہیں کے ملک میں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکہ کے صدر جو بائیڈن کو وزیراعظم سے یہ کہنا پڑا کہ دنیا کو گاندھی جی بھائی چارے اور مذہبی رواداری کے پیغام پر انہیں عمل کرنا چاہیے یہ شرم کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج طے شدہ پروگرام کے تحت گاندھی جی کے اصولوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ووٹوں کی سیاست ہے اس نے ملک میں بہت آلودگی پیدا کی ہے۔ووٹوں کے لئے مذہبی اور ذات کی بنیاد پر تفریق پیدا کی جا رہی ہے۔ جسے روکنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کی وزیر اعظم سے پہلی ملاقات

انہوں نے کہا کہ جب ہم دوسرے ملک جاتے ہیں تو ہم گاندھی کی بات کرتے ہیں اور ملک میں ووٹوں کے لیے گوڈسے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں کہا کہ گوڈسے نے گاندھی کو اس لئے مارا کہ وہ مذہبی اندھ بھکت تھا، وہ نہیں چاہتا تھا کہ ملک کی اقلیتوں کا بھلا ہو اس لئے ہمیں اس کے نظریات کو شکست اور گاندھی کے نظریہ کو عروج دینا ہوگا۔

دو اکتوبر بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 152ویں جینتی ہے۔ گاندھی لفظ سے متعارف ہوئے دنیا کو 152 برس ہو گئے ہیں، گاندھی نواز نظریہ کے بھی 100 برس سے زیادہ ہو گئے ہوں گے۔

100 برس سے زیادہ کے وقفے میں یہ نظریہ کہاں تک پہونچا ہے، موجودہ دور میں اس کے سامنے کیا چیلینجیز ہیں۔ ان تمام موضوعات پر ای ٹی وی بھارت نے کے ایس بھاٹی سے خاص بات کی ہے۔

گوڈسے کے خیالات وقتی ہیں، گاندھی کبھی ختم نہیں ہوں گے

کے ایس بھاٹی سپریم کورٹ کے ذریعہ چلائے جانے والے ایک انسٹیوٹ کے سبکدوش رجسٹرار اور مقبول و معروف گاندھی نواز مفکر ہیں۔ بارہ بنکی میں ایک پروگرام میں شرکت کرنے آئے کے ایس بھاٹی نے کہا کہ 'گاندھی جی کا پیغام تھا کہ کسی بھی بنیاد پر تمام دنیا کے لوگوں میں کسی بھی قسم کی تفریق نہ ہو۔

گاندھی وادی نظریہ کے موجودہ صورتحال کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ گاندھی جی نے جو اقدار تمام ممالک کے لئے بنائے تھے ان کی نافرمانی انہیں کے ملک میں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکہ کے صدر جو بائیڈن کو وزیراعظم سے یہ کہنا پڑا کہ دنیا کو گاندھی جی بھائی چارے اور مذہبی رواداری کے پیغام پر انہیں عمل کرنا چاہیے یہ شرم کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج طے شدہ پروگرام کے تحت گاندھی جی کے اصولوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ووٹوں کی سیاست ہے اس نے ملک میں بہت آلودگی پیدا کی ہے۔ووٹوں کے لئے مذہبی اور ذات کی بنیاد پر تفریق پیدا کی جا رہی ہے۔ جسے روکنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کی وزیر اعظم سے پہلی ملاقات

انہوں نے کہا کہ جب ہم دوسرے ملک جاتے ہیں تو ہم گاندھی کی بات کرتے ہیں اور ملک میں ووٹوں کے لیے گوڈسے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں کہا کہ گوڈسے نے گاندھی کو اس لئے مارا کہ وہ مذہبی اندھ بھکت تھا، وہ نہیں چاہتا تھا کہ ملک کی اقلیتوں کا بھلا ہو اس لئے ہمیں اس کے نظریات کو شکست اور گاندھی کے نظریہ کو عروج دینا ہوگا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.