ETV Bharat / bharat

سینٹرل وسٹا پروجیکٹ سے مساجد کا تحفظ یقینی بنائیں: مولانا محمود مدنی

author img

By

Published : Jun 9, 2021, 9:32 PM IST

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ یہ مساجد ہماری قدیم عالمی وراثت کا حصہ ہیں، جن کی بہر صورت حفاظت کی جانی چاہیے۔

Central Vista Project
Central Vista Project

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے دہلی میں جاری سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کے تحت آنے والی مساجد کے حوالے سے فکر کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیر برائے رہائش اور شہری ترقیاتی امور حکومت ہند ہردیب سنگھ پوری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ہر صورت ان مساجد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا منفی رویہ قبول نہیں کیا جائے گا اور نہ کوئی متبادل کی گنجائش ہے۔

واضح ہو کہ مذکورہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے زیر احاطہ علاقے میں
(۱) ضابطہ گنج مسجد (مان سنگھ روڈ)

(۲) رکاب گنج مسجد (گردوارہ شری رکاب گنج صاحب کے قریب)

(۳) کرشی بھون مسجد (کرشی بھون)

(۴) سنہری باغ روڈ مسجد (نزد ادھیوگ بھون)

(۵) ایک عوامی مسجد جو کہ بعد میں نائب صدر جمہوریہ ہند ہاؤس کا حصہ بنادی گئی) کی مسجدیں آتی ہیں۔

ان مساجد کو لے کر عوامی طور پر منفی خدشہ پایا جارہا ہے، اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے ان تمام مساجد کا دورہ بھی کیا ہے اور فردا فردا ساری مساجد کے احوال جمع کیے ہیں۔

اس وفد میں مولانا مدنی کے علاوہ قاری عبدالسمیع نائب صدر جمعیۃ علما صوبہ دہلی، مولانا ضیا اللہ قاسمی مولانا یسین جہازی اور عظیم اللہ صدیقی شامل تھے۔

صدر جمعیۃ علما ہند مولانا محمود مدنی نے واضح لفظوں میں کہا ہے ‘یہ مساجد ہماری قدیم عالمی وراثت کا حصہ ہیں، بہر صورت جن کی حفاظت کی جانی چاہیے۔ اگر ان کو نقصان پہنچایا گیا تو دنیا بھر میں ملک کی بدنامی ہوگی اور ایک مخصوص طبقہ کی شدید دل آزاری بھی ہوگی’۔

اس لیے ان کی حفاظت کے لیے حکومت ہند کے پاس ٹھوس منصوبہ ہونا چاہیے جس کا وہ وضاحت کے ساتھ اعلان بھی کرے.

خط میں کہا گیا ہے 'مذکورہ بالا چاروں مساجد اس وقت آباد ہیں۔ جبکہ نائب صدر جمہوریہ ہند کی رہائش گاہ کے احاطے میں واقع مسجد کے متعلق جمعیۃ علماء ہند نے اس بات زور دیا ہے کہ اسے بھی مقصد اصلی کے استعمال کے لیے محفوظ رکھنا چاہیے۔

ہمارے پاس یہ مصدقہ معلومات ہیں کہ 2016-17 کے اخیر تک مذکورہ مسجد بھی آباد تھی۔ چونکہ نائب صدر کی رہائش گاہ اور اس کے ساتھ منسلک کمپاؤنڈ بھی وزارت رہائش و شہری امور حکومت ہند کے زیر انتظام ہے، لہذا ہم محترم وزیر سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ جمعیہ کے وفد کو کسی وقت مقررہ پر مذکورہ مسجد کے معائنے کی سہولت فراہم کریں۔ جمعیۃ علماء ہند کی ٹیم باضابطہ اس مسجد کا معائنہ کرنا چاہتی ہے تا کہ یہ امر یقینی طور سے معلوم ہو جائے۔ نائب صدر جمہوریہ ہند کی رہائش گاہ لان میں واقع مسجد اپنی حالت اصلی میں محفوظ ہے، کیوں کہ وہ مسجد بھی ایک تاریخی حیثیت رکھتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے دہلی میں جاری سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کے تحت آنے والی مساجد کے حوالے سے فکر کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیر برائے رہائش اور شہری ترقیاتی امور حکومت ہند ہردیب سنگھ پوری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ہر صورت ان مساجد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا منفی رویہ قبول نہیں کیا جائے گا اور نہ کوئی متبادل کی گنجائش ہے۔

واضح ہو کہ مذکورہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے زیر احاطہ علاقے میں
(۱) ضابطہ گنج مسجد (مان سنگھ روڈ)

(۲) رکاب گنج مسجد (گردوارہ شری رکاب گنج صاحب کے قریب)

(۳) کرشی بھون مسجد (کرشی بھون)

(۴) سنہری باغ روڈ مسجد (نزد ادھیوگ بھون)

(۵) ایک عوامی مسجد جو کہ بعد میں نائب صدر جمہوریہ ہند ہاؤس کا حصہ بنادی گئی) کی مسجدیں آتی ہیں۔

ان مساجد کو لے کر عوامی طور پر منفی خدشہ پایا جارہا ہے، اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے ان تمام مساجد کا دورہ بھی کیا ہے اور فردا فردا ساری مساجد کے احوال جمع کیے ہیں۔

اس وفد میں مولانا مدنی کے علاوہ قاری عبدالسمیع نائب صدر جمعیۃ علما صوبہ دہلی، مولانا ضیا اللہ قاسمی مولانا یسین جہازی اور عظیم اللہ صدیقی شامل تھے۔

صدر جمعیۃ علما ہند مولانا محمود مدنی نے واضح لفظوں میں کہا ہے ‘یہ مساجد ہماری قدیم عالمی وراثت کا حصہ ہیں، بہر صورت جن کی حفاظت کی جانی چاہیے۔ اگر ان کو نقصان پہنچایا گیا تو دنیا بھر میں ملک کی بدنامی ہوگی اور ایک مخصوص طبقہ کی شدید دل آزاری بھی ہوگی’۔

اس لیے ان کی حفاظت کے لیے حکومت ہند کے پاس ٹھوس منصوبہ ہونا چاہیے جس کا وہ وضاحت کے ساتھ اعلان بھی کرے.

خط میں کہا گیا ہے 'مذکورہ بالا چاروں مساجد اس وقت آباد ہیں۔ جبکہ نائب صدر جمہوریہ ہند کی رہائش گاہ کے احاطے میں واقع مسجد کے متعلق جمعیۃ علماء ہند نے اس بات زور دیا ہے کہ اسے بھی مقصد اصلی کے استعمال کے لیے محفوظ رکھنا چاہیے۔

ہمارے پاس یہ مصدقہ معلومات ہیں کہ 2016-17 کے اخیر تک مذکورہ مسجد بھی آباد تھی۔ چونکہ نائب صدر کی رہائش گاہ اور اس کے ساتھ منسلک کمپاؤنڈ بھی وزارت رہائش و شہری امور حکومت ہند کے زیر انتظام ہے، لہذا ہم محترم وزیر سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ جمعیہ کے وفد کو کسی وقت مقررہ پر مذکورہ مسجد کے معائنے کی سہولت فراہم کریں۔ جمعیۃ علماء ہند کی ٹیم باضابطہ اس مسجد کا معائنہ کرنا چاہتی ہے تا کہ یہ امر یقینی طور سے معلوم ہو جائے۔ نائب صدر جمہوریہ ہند کی رہائش گاہ لان میں واقع مسجد اپنی حالت اصلی میں محفوظ ہے، کیوں کہ وہ مسجد بھی ایک تاریخی حیثیت رکھتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.