مالی سال 21۔2020 میں ملک میں پٹرول کی کھپت 280 لاکھ ٹن رہی۔ اس سے قبل مالی سال 20۔2019 میں 300 لاکھ ٹن پیٹرول فروخت ہوا تھا۔ اس طرح اس کی فروخت میں 6.67 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اس عرصے کے دوران، پیداوار 386 لاکھ ٹن سے کم ہوکر 358 لاکھ ٹن ہوگئی۔
اسی طرح ڈیزل کی کھپت میں بھی 20۔2019 کے مقابلے 8.26 کروڑ ٹن سے 10.99 فیصد کم ہوکر 7.27 کروڑ ٹن رہ گئی تھی۔ ایک سال قبل 11.11 کروڑ ٹن کے مقابلے میں ڈیزل کی پیداوار بھی 10.04 ملین ٹن رہی۔
ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے چیئرمین ایم ایم ویدیا نے کمپنی کے سہ ماہی نتائج کے اعلان کے دوران کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی طلب فی الحال عام دنوں کے مقابلے میں 15 سے 20 فیصد کم ہے۔ تاہم، ایل پی جی کی طلب میں تقریباً پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ مالی سال میں ایل پی جی کی کھپت 276 لاکھ ٹن تھی۔ یہ مالی سال 20۔2019 کے 263 لاکھ ٹن سے 4.94 فیصد زیادہ ہے۔ تاہم، ایل پی جی کی پیداوار 128 لاکھ ٹن سے گھٹ کر 121 لاکھ ٹن ہوگئی۔ اس سے قبل، مالی سال 20۔2019 میں ایل پی جی کی کھپت میں 5.62 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
کووڈ ۔19 کی وجہ سے گزشتہ سال مارچ کے آخری ہفتے میں ملک گیر لاک ڈاؤن ہوا تھا۔ مئی سے آہستہ آہستہ ڈھیل دی گئی تھی، لیکن وبائی امراض کی دوسری لہر ایک بار پھر متعدد ریاستوں میں مکمل یا جزوی طور پر لاک ڈاؤن کا سبب بنی ہے۔ اس سے پٹرول اور ڈیزل کی طلب متاثر ہورہی ہے۔
پروازوں پر پابندیوں کی وجہ سے ہوائی جہاز کے ایندھن کی مانگ شدید متاثر ہوئی ہے۔ مالی سال 21۔2020 میں اس کی کھپت صرف 37 لاکھ ٹن تھی۔ ایک سال پہلے اس کی کھپت 80 لاکھ ٹن تھی۔ اس طرح اس میں 53.75 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یو این آئی