دہلی: ایکسائز پالیسی گھوٹالے کے سلسلے میں سی بی آئی کے ذریعہ دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی گرفتاری کے حوالے سے کانگریس نے پیر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور محکمہ انکم ٹیکس کو بی جے پی حکومت کی ہراساں کرنے والا آلہ قرار دیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس کا ہمیشہ یہ ماننا رہا ہے کہ ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ جیسے ادارے مودی حکومت کے تحت سیاسی انتقام اور ہراساں کرنے والے آلہ بن گئے ہیں۔ یہ ادارے تمام پیشہ ورانہ مہارت کھو چکے ہیں اور ان کے ذریعہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کی ساکھ کو تباہ کرنے کے لیے چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اتوار کو ایک دن کی پوچھ گچھ کے بعد سی بی آئی کے ذریعہ سسودیا کی گرفتاری کے 24 گھنٹے بعد کانگریس کا ردعمل سامنے آیا ہے، پارٹی کی دہلی یونٹ کے رہنماؤں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا۔ دراصل کانگریس رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے سسودیا کی حمایت کرنے کے بعد وضاحت دی تھی۔ سنگھوی نے ٹویٹ کیاکہ یہ واضح ہے کہ میرا ٹویٹ 3.36 بجے شام کا ہے۔ 26 فروری کو منیش سسودیا کے حوالے سے میری پیشی بہت سے معاملات میں سینئر وکیل کی حیثیت سے تھی، کانگریس پارٹی کی طرف سے نہیں حالانکہ جگہ کی تنگی کے سبب میں نے نادانستہ طور پر اس حقیقت کا ذکر کرنے سے گریز کیا تھا۔ بتادیں کہ سنگھوی ایک سینئر وکیل ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Delhi Liquor Scam منیش سسودیا 5 دن کی سی بی آئی ریمانڈ پر، رشوت لینے اور ثبوت تباہ کرنے کا الزام
اتوار کو سنگھوی نے ٹویٹ کیا تھا کہ ایشور منیش جی کے ساتھ ہے۔ گرفتاری کے لئے بار بار اس طرح سرعام اور طاقت کا غلط استعمال دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق دیر سے ردعمل کی وجہ عام آدمی پارٹی کی خاموشی تھی جب کانگریس رہنما سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو ای ڈی نے طلب کیا تھا۔ تاہم کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین سمیت کئی اپوزیشن رہنماوں نے سسودیا کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔