نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جمعرات کو کہا کہ اس نے صحافی رانا ایوب کے 1.77 کروڑ روپے کے فنڈ منسلک کر لیے ہیں۔ رانا ایوب کے خلاف ایک ویب سائٹ کے ذریعے مدد اور چیریٹی کے نام پر جمع کی گئی رقوم کا غلط استعمال کرنے کے الزام میں منی لانڈرنگ کیس درج کیا گیا ہے Enforcement Directorate confiscated crores of rupees from journalist Rana Ayub۔
ای ڈی کے ایک اہلکار نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ رانا ایوب نے مبینہ طور پر فنڈز کا غلط استعمال کیا اور ذاتی اخراجات کے لیے انہیں دوسرے اکاؤنٹ میں جمع کیا۔
ای ڈی کے مطابق صحافی نے 50 لاکھ روپے کا فکسڈ ڈپازٹ (ایف ڈی) کھولا تھا، یہ رقم ایک مہم کے ذریعے جمع کی گئی تھی اور نیٹ بینکنگ کے ذریعے سیونگ اکاؤنٹ سے ایف ڈی میں منتقل کر دیا گیا۔
اس سے قبل 28 اگست، 2021 کو رانا ایوب کے خلاف غازی آباد پولیس میں شکایت درج کرائی گئی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ "انہوں نے چیریٹی کے نام پر عام لوگوں کو دھوکہ دیا"۔
اس شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے 7 ستمبر 2021 کو اندرا پورم پولیس اسٹیشن میں ایوب کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی FIR Against Rana Ayub at Indrapuram Police Station۔ جس پر ان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 403، 406، 418، 420 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں:
ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ کہ یہ رقوم رانا ایوب، ان کی بہن اور ان کے والد کے سیونگ اکاؤنٹس میں جمع کی گئیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے رانا ایوب کے 1.77 کروڑ روپے کو ضبط کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ یہ رقم مجرمانہ طریقے سے حاصل کی گئی آمدنی کا حصہ تھی۔
رانا ایوب کون ہیں؟
رانا ایوب ایک مشہور صافی ہیں جو فی الوقت واشنگٹن پوسٹ کی اوپنین ایڈیٹر ہیں۔
اس سے قبل انہوں نے 2002 کے گجرات فسادات پر مشہور زمانہ کتاب 'گجرات فائلس' تحریر کی تھی جسے بھارت کے کسی بھی پبلشر نے پبلش کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی کتاب خود شائع کروایا۔
وہ تہلکہ میگزین سے بھی وابستہ رہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے گجرات فسادات سے متعلق متعدد چشم کشا انڈر کور اسٹوریز کیں جس کی بنیاد پر متعدد لوگوں کو سزا ہوئی۔
رانا ایوب بی بی سی کے ہارڈ ٹاک پروگرام میں شرکت کر چکی ہیں۔ پروگرام میں انہوں نے موجودہ حکومت پر تلخ سوالات اٹھائے تھے۔