نئی دہلی: زندگی کے تمام شعبوں میں مسلمانوں کی پستہ حالی، بے بسی اور بے کسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے قومی صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے کہا کہ مسلمان جب تک تعلیم کے میدان میں میرکاررواں تھے تب تک پوری دنیا میں مسلمانوں کا طوطی بولتا تھا لیکن جیسی ترک تعلیم کیا آج ان کی حالت دلتوں سے بدتر ہوگئی ہے۔ یہ بات جامعہ محمدیہ دعوت القرآن ضلع غازی آباد میں منعقدہ ’تعلیمی بیداری کانفرنس‘ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کامیابی کے تمام دروازے کی کنجی ہے اور آج مسلمان ناکام و نامراد اس لئے ہیں ان کے کنجی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو اس وقت سب سے زیادہ توجہ تعلیم پر دینے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے جہاں تک ممکن ہو سکے اسکول، مدارس کا قیام عمل میں لائیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں میں مال ودولت کی کمی نہیں ہے، صرف ترجیحات کی ہے اگر آج مسلمان تعلیم اور تعلیمی اداروں کے قیام کو اپنی ترجیحات میں شامل کرلیں تو مسلمانوں کے حالات بدلتے دیر نہیں لگے گی۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ محمدیہ دعوت القرآن اس سمت میں ایک چھوٹا قدم ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کے معیار کو بلند کرنے کے لئے اس کی تعمیر و ترقی پر توجہ دی جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ اس وقت تعلیمی اداروں میں تربیت کی بہت کمی محسوس کی جارہی ہے۔
ذمہ داران مدارس پر خصوصی دیں تاکہ یہاں سے نکلنے والا بچہ اپنے تعلیمی اداروں کی شناخت بن جائے۔ جامعہ محمدیہ دعوت القرآن کے مہتمم مولانا منظور احمد قاسمی نے مدرسے کی تعلیمی حالات پرت روشنی ڈالی اور لوگوں سے جامعہ محمدیہ دعوت القرآن کی تعمیر و ترقی کے لئے مخلصانہ کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مسلمان عزم کرلیں تو علاقے میں بڑے بڑے اور معیاری ادارے کا قیام مشکل نہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک ہم اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ نہیں کریں گے اس وقت تک ہمارے حالات میں تبدیلی نہیں آئے گی۔ اس کے علاوہ مفتی فہیم الدین قاسمی، قاری رحمۃ اللّٰہ، قاری مظفر، عامر دہلوی اور بمبئی سے آئے ہوئے مولانا محسن قاسمی کے ناصحانہ کلمات اور پر سوز دعا پر تعلیمی بیداری کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔ اسی کے ساتھ حافظ محمد ریحان،قاری اخلاق، محمد مرتضی، محمد فاروق، محمد شہزاد، محمد فاروق، اور اسرار احمد نے بھی کانفرنس کو کامیاب بنانے میں پرجوش حصہ لیا۔
یو این آئی