ETV Bharat / bharat

ارنیا سیکٹر میں نظر آیا پاکستانی ڈرون، فائرنگ کرنے پر لوٹا

جموں و کشمیر کی سرحد پر واقع ارنیا سیکٹر پوسٹ پر آج صبح پانچ بجے کے قریب ایک پاکستانی ڈرون کو دیکھا گیا۔

author img

By

Published : Jul 2, 2021, 11:20 AM IST

Drone
ڈرون

جموں و کشمیر کی سرحد پر واقع ارنیا سیکٹر پوسٹ پر ایک پاکستانی ڈرون کو دیکھا گیا۔ جیسے ہی سرحد پر تعینات بی ایس ایف اہلکاروں نے یہ دیکھا تو انہوں نے فوراً ہی اس پر فائرنگ شروع کردی۔ حالانکہ کچھ ہی دیر بعد پاکستانی ڈرون لوٹ گیا۔

پولیس نے گھر گھر جا کر جانچ مہم شروع کی

پولیس نے جموں ایئر پورٹ کے احاطے میں بھارتی فضائیہ کے ایک سینٹر پر ڈرونز سے کیے گیے اپنی طرح کے پہلے عسکری حملے کے تین دن بعد ایئرپورٹ کے پاس کی رہائشی کالونیوں میں گھر گھر جاکر جانچ اور تصدیق کا آپریشن شروع کر دیا ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ چتہ کے علاقے میں پیر بابا سے شروع ہونے والی اس مہم میں پولیس اہلکاروں نے یہاں مقیم لوگوں کے فون نمبروں سمیت دیگر معلومات جمع کی ہیں۔ فضائیہ نے کیمرہ سے لیس ایک بغیر پائلٹ طیارے کو بھی تعینات کیا ہے جو آج دوپہر بعد کئی گھنٹوں تک اس کے مرکز اور اس کے آس پاس کے رہائشی علاقے پر منڈلاتا رہا۔

حکام کے مطابق ایئر فورس اسٹیشن پر اضافی فلڈ لائٹس لگائی گئی ہیں۔ نیشنل سکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کی ایک ٹیم نے ایئر فورس کے اڈے کا دورہ کیا لیکن فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس نے کیا کارروائی کی۔

گزشتہ روز جموں میں بھارتی فضائیہ کے اسٹیشن پر سنیچر کی دیر رات دو ڈرون سے دھماکہ خیز مواد گرائے گیے تھے جس میں دو جوان معمولی طور پر زخمی ہو گئے تھے۔

پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں کا ملک کے کسی اہم ادارے پر اس طرح کا یہ پہلا ڈرون حملہ ہے۔

پہلا دھماکہ ہفتے کی رات تقریباً ایک بج کر 40 منٹ کے آس پاس ہوا، جب کہ دوسرا دھماکہ چھ منٹ بعد ہوا۔ پہلے دھماکے میں شہر کے باہری ستواری علاقے میں فضائیہ کے زیر انتظام ایئرپورٹ کے اعلیٰ سکیورٹی تکنیکی علاقے میں ایک منزلہ عمارت کی چھت کو نقصان پہنچا جبکہ دوسرا دھماکہ زمین پر ہوا۔

راجوری میں ڈرون کے استعمال، فروخت اور نقل و حمل پر پابندی

جموں و کشمیر میں بھارتی فضائیہ کے اسٹیشن پر حالیہ ڈرون حملے کے بعد سخت سکیورٹی کے درمیان سرحدی ضلع راجوری میں ڈرون مشینوں کے ذخیرہ، فروخت، نقل و حمل اور استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

راجوری کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راجیش کمار شون کی جانب سے جاری کردہ حکم کے مطابق جن کے پاس ڈرون یا اس طرح کی اشیاء ہے، انہیں مقامی پولیس اسٹیشن میں جمع کروانا ہوگا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ میپنگ، سروے اور نگرانی کے لئے سرکاری ایجنسیوں کو ڈرون استعمال کرنے کی اجازت ہے، لیکن اس کے لئے انہیں مقامی پولیس اسٹیشن اور ایگزیکٹو مجسٹریٹ کو آگاہ کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں: کیا جموں میں دوسرے روز بھی ڈرون دیکھے گئے؟

عسکریت پسندوں نے اتوار کے روز جموں میں ایئر فورس اسٹیشن پر ڈرون سے دو بم گرائے تھے۔ جس کی وجہ سے دو اہلکار معمولی طور پر زخمی ہوگئے تھے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 144 کے تحت ضلع میں ڈرون یا اڑنے والے چھوٹے کھلونے یا اس طرح کے کسی بھی سامان کی اسٹوریج، فروخت، استعمال اور نقل و حمل پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ ملک مخالف عناصر ڈرون اور اڑنے والی چیزوں کا استعمال کر کے یونین ٹیریٹری میں لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

این آئی اے جموں ایئرفورس اسٹیشن پر ہوئے ڈرون حملے میں جانچ سنبھالی

جموں ایئر پورٹ کمپلیکس میں واقع ایئر فورس اسٹیشن پر حال ہی میں ہوئے ڈرون حملے کی جانچ منگل کے روز قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے سنبھال لی۔ اتوار کی علی الصبح بھارتی فضائیہ کے اسٹیشن پر ہونے والے حملے کی جانچ این آئی اے کو سونپنے کا فیصلہ وزارت داخلہ نے کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق این آئی اے نے کہا کہ اس نے 27 جون کی تاریخ میں ستواری پولیس اسٹیشن میں دوبارہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ این آئی اے جموں میں دھماکہ خیز مواد سے متعلق ایکٹ، غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کی مختلف دفعات اور تعزیرات ہند کی دفعات 307 (قتل کی کوشش)، 120 بی (مجرمانہ سازش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ معاملہ جموں کے ایئر فورس اسٹیشن کے ستواری کمپاؤنڈ کے اندر ہونے والے ایک دھماکے اور اس کے قریب چھ منٹ بعد ایک اور دھماکے سے متعلق ہے۔ جموں میں بھارتی فضائیہ اسٹیشن پر سنیچر کی دیر رات دو ڈرون گرائے گئے تھے، جس میں دو جوان معمولی طور پر زخمی ہو گئے تھے۔

این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ این آئی اے واقعہ کے فوراً بعد دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، وہیں دوبارہ معاملہ درج کرنے کے ساتھ ہی فوری جانچ کے لیے قانون کے مطابق ضروری اقدام اٹھائے گئے ہیں۔

اس سے قبل دہلی میں وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے بتایا تھا کہ حملے کے معاملے میں جانچ کا کام این آئی اے کو سونپ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: این ایس جی کی ٹیم تحقیقات کے لئے جموں ایئر فورس اسٹیشن پہنچ گئی

عہدیداروں نے بتایا کہ ڈرون کے ذریعے گرایا گیا دھماکہ خیز مواد آر ڈی ایکس اور دیگر کیمیکلز کے مرکب کے ذریعے تیار کیا گیا ہوسکتا ہے، لیکن حتمی تصدیق کا انتظار ہے۔ تفتیش کاروں نے ہوائی اڈے کی چہار دیواروں پر نصب کیمروں سمیت سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی ہے، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ڈرونز کہاں سے آئے ہیں۔ حالانکہ تمام سی سی ٹی وی کیمرے سڑک کے اطراف میں لگائے گئے تھے۔

حکام کے مطابق ڈرون سے دھماکہ خیز مواد گرایا گیا اور وہ رات کے وقت یا تو سرحد عبور کرتے یا کسی اور جگہ کی طرف روانہ ہوگئے۔ جموں ایئر پورٹ اور بین الاقوامی سرحد کے درمیان ہوائی فاصلہ 14 کلو میٹر ہے۔

جموں و کشمیر کی سرحد پر واقع ارنیا سیکٹر پوسٹ پر ایک پاکستانی ڈرون کو دیکھا گیا۔ جیسے ہی سرحد پر تعینات بی ایس ایف اہلکاروں نے یہ دیکھا تو انہوں نے فوراً ہی اس پر فائرنگ شروع کردی۔ حالانکہ کچھ ہی دیر بعد پاکستانی ڈرون لوٹ گیا۔

پولیس نے گھر گھر جا کر جانچ مہم شروع کی

پولیس نے جموں ایئر پورٹ کے احاطے میں بھارتی فضائیہ کے ایک سینٹر پر ڈرونز سے کیے گیے اپنی طرح کے پہلے عسکری حملے کے تین دن بعد ایئرپورٹ کے پاس کی رہائشی کالونیوں میں گھر گھر جاکر جانچ اور تصدیق کا آپریشن شروع کر دیا ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ چتہ کے علاقے میں پیر بابا سے شروع ہونے والی اس مہم میں پولیس اہلکاروں نے یہاں مقیم لوگوں کے فون نمبروں سمیت دیگر معلومات جمع کی ہیں۔ فضائیہ نے کیمرہ سے لیس ایک بغیر پائلٹ طیارے کو بھی تعینات کیا ہے جو آج دوپہر بعد کئی گھنٹوں تک اس کے مرکز اور اس کے آس پاس کے رہائشی علاقے پر منڈلاتا رہا۔

حکام کے مطابق ایئر فورس اسٹیشن پر اضافی فلڈ لائٹس لگائی گئی ہیں۔ نیشنل سکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کی ایک ٹیم نے ایئر فورس کے اڈے کا دورہ کیا لیکن فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس نے کیا کارروائی کی۔

گزشتہ روز جموں میں بھارتی فضائیہ کے اسٹیشن پر سنیچر کی دیر رات دو ڈرون سے دھماکہ خیز مواد گرائے گیے تھے جس میں دو جوان معمولی طور پر زخمی ہو گئے تھے۔

پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں کا ملک کے کسی اہم ادارے پر اس طرح کا یہ پہلا ڈرون حملہ ہے۔

پہلا دھماکہ ہفتے کی رات تقریباً ایک بج کر 40 منٹ کے آس پاس ہوا، جب کہ دوسرا دھماکہ چھ منٹ بعد ہوا۔ پہلے دھماکے میں شہر کے باہری ستواری علاقے میں فضائیہ کے زیر انتظام ایئرپورٹ کے اعلیٰ سکیورٹی تکنیکی علاقے میں ایک منزلہ عمارت کی چھت کو نقصان پہنچا جبکہ دوسرا دھماکہ زمین پر ہوا۔

راجوری میں ڈرون کے استعمال، فروخت اور نقل و حمل پر پابندی

جموں و کشمیر میں بھارتی فضائیہ کے اسٹیشن پر حالیہ ڈرون حملے کے بعد سخت سکیورٹی کے درمیان سرحدی ضلع راجوری میں ڈرون مشینوں کے ذخیرہ، فروخت، نقل و حمل اور استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

راجوری کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راجیش کمار شون کی جانب سے جاری کردہ حکم کے مطابق جن کے پاس ڈرون یا اس طرح کی اشیاء ہے، انہیں مقامی پولیس اسٹیشن میں جمع کروانا ہوگا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ میپنگ، سروے اور نگرانی کے لئے سرکاری ایجنسیوں کو ڈرون استعمال کرنے کی اجازت ہے، لیکن اس کے لئے انہیں مقامی پولیس اسٹیشن اور ایگزیکٹو مجسٹریٹ کو آگاہ کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں: کیا جموں میں دوسرے روز بھی ڈرون دیکھے گئے؟

عسکریت پسندوں نے اتوار کے روز جموں میں ایئر فورس اسٹیشن پر ڈرون سے دو بم گرائے تھے۔ جس کی وجہ سے دو اہلکار معمولی طور پر زخمی ہوگئے تھے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 144 کے تحت ضلع میں ڈرون یا اڑنے والے چھوٹے کھلونے یا اس طرح کے کسی بھی سامان کی اسٹوریج، فروخت، استعمال اور نقل و حمل پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ ملک مخالف عناصر ڈرون اور اڑنے والی چیزوں کا استعمال کر کے یونین ٹیریٹری میں لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

این آئی اے جموں ایئرفورس اسٹیشن پر ہوئے ڈرون حملے میں جانچ سنبھالی

جموں ایئر پورٹ کمپلیکس میں واقع ایئر فورس اسٹیشن پر حال ہی میں ہوئے ڈرون حملے کی جانچ منگل کے روز قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے سنبھال لی۔ اتوار کی علی الصبح بھارتی فضائیہ کے اسٹیشن پر ہونے والے حملے کی جانچ این آئی اے کو سونپنے کا فیصلہ وزارت داخلہ نے کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق این آئی اے نے کہا کہ اس نے 27 جون کی تاریخ میں ستواری پولیس اسٹیشن میں دوبارہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ این آئی اے جموں میں دھماکہ خیز مواد سے متعلق ایکٹ، غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کی مختلف دفعات اور تعزیرات ہند کی دفعات 307 (قتل کی کوشش)، 120 بی (مجرمانہ سازش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ معاملہ جموں کے ایئر فورس اسٹیشن کے ستواری کمپاؤنڈ کے اندر ہونے والے ایک دھماکے اور اس کے قریب چھ منٹ بعد ایک اور دھماکے سے متعلق ہے۔ جموں میں بھارتی فضائیہ اسٹیشن پر سنیچر کی دیر رات دو ڈرون گرائے گئے تھے، جس میں دو جوان معمولی طور پر زخمی ہو گئے تھے۔

این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ این آئی اے واقعہ کے فوراً بعد دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، وہیں دوبارہ معاملہ درج کرنے کے ساتھ ہی فوری جانچ کے لیے قانون کے مطابق ضروری اقدام اٹھائے گئے ہیں۔

اس سے قبل دہلی میں وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے بتایا تھا کہ حملے کے معاملے میں جانچ کا کام این آئی اے کو سونپ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: این ایس جی کی ٹیم تحقیقات کے لئے جموں ایئر فورس اسٹیشن پہنچ گئی

عہدیداروں نے بتایا کہ ڈرون کے ذریعے گرایا گیا دھماکہ خیز مواد آر ڈی ایکس اور دیگر کیمیکلز کے مرکب کے ذریعے تیار کیا گیا ہوسکتا ہے، لیکن حتمی تصدیق کا انتظار ہے۔ تفتیش کاروں نے ہوائی اڈے کی چہار دیواروں پر نصب کیمروں سمیت سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی ہے، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ڈرونز کہاں سے آئے ہیں۔ حالانکہ تمام سی سی ٹی وی کیمرے سڑک کے اطراف میں لگائے گئے تھے۔

حکام کے مطابق ڈرون سے دھماکہ خیز مواد گرایا گیا اور وہ رات کے وقت یا تو سرحد عبور کرتے یا کسی اور جگہ کی طرف روانہ ہوگئے۔ جموں ایئر پورٹ اور بین الاقوامی سرحد کے درمیان ہوائی فاصلہ 14 کلو میٹر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.