ETV Bharat / bharat

Friday Holiday Issue in Bihar ڈاکٹر خالد انور نے کونسل میں جمعہ کی چھٹی کا معاملہ اٹھایا

author img

By

Published : Mar 17, 2023, 10:39 PM IST

بہار قانون ساز کونسل میں ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے آج مسلم اکثریتی علاقوں کے اسکولوں میں جمعہ کی چھٹی کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نیا انڈیا بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ کچھ نئے خیالات کے لوگ چند اضلاع میں ہو رہی جمعہ کے دن چھٹی پر اعتراض کرتے ہیں اور انہی لوگوں کے دباﺅ میں محکمہ تعلیم نے اس طرح کا فیصلہ لے کر جمعہ کے دن کی چھٹی کو ختم کر دیا ہے۔

ڈاکٹر خالد انور نے کونسل میں جمعہ کی چھٹی کا معاملہ اٹھایا
ڈاکٹر خالد انور نے کونسل میں جمعہ کی چھٹی کا معاملہ اٹھایا

پٹنہ: بہار قانون ساز کونسل میں ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے محکمہ تعلیم کے وزیر سے سوال پوچھا کہ پرائمری ایجو کیشن ڈائریکٹر نے سال 2023 کی چھٹی کے سلسلے جو گائڈ لائن جاری کیا ہے اس میں جمعہ کے دن کی چھٹی کا ذکر نہیں ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جو مسلم اکثریتی علاقہ ہے یا اردواسکول ہے وہاں ہو رہی جمعہ کے دن کی چھٹی کی وضاحت نہیں کی گئی۔ اس پر وزیر تعلیم پرو فیسر چندر شیکھر نے جواب دیا کہ یہ معاملے ڈی ای او پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں فکر مند ہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر اس کے لیے مجاز ہے، اس لیے اس میں کوئی خامی تلاش کرنے کی ضرورت نہیں۔ڈی ای او کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے ضلع کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہفتہ وار چھٹی کا نفاذ کر سکتے ہیں۔

اس پر ایم ایل سی خالد انور نے کہا ہے کہ ملک میں نیا انڈیا بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ کچھ نئے خیالات کے لوگ چند ضلعوں میں ہو رہی جمعہ کے دن چھٹی پر اعتراض کرتے ہیں اور انہی لوگوں کے دباﺅ میں محکمہ تعلیم نے اس طرح کا فیصلہ لے کر جمعہ کے دن کی چھٹی کو ختم کر دیا ہے۔ جب کہ ایجو کیشن کوڈ کے آرٹیکل 361 کے اندر یہ صاف صاف کہا گیا ہے کہ ان اسکولوں میں جہاںمسلم بچے ہیں یا ایسے لوگ جو چاہتے ہیں کہ جمعہ کے دن چھٹی ہو،ان کو چھٹی دی جائے۔ یہ کام ڈی ای او پر نہیں چھوڑا جائے۔

اس پر بی جے پی کے رکن دیویش کمار نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگ اپنے حساب سے چھٹیاں مانگیں گے، یہ کتنا جائز ہے؟ اس پر ایم ایل سی نیرج کمار نے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور کی حمایت میں کھڑے ہو کر کہا کہ جمعہ کے دن کی چھٹی پر کچھ لوگوں نے 2022 میں اعتراض کرتے ہوئے اس معاملے کو اٹھایا اور بہار میں کچھ نئی تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ جان بوجھ کر جمعہ کے دن کی چھٹی کے خلاف سیاست کی جار ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: School Week Off Controversy: اردو میڈیم اسکولز میں جمعہ کے بجائے اتوار کو تعطیل کرنے کا مطالبہ غیر مناسب، خالد انور

بہار ایجو کیشنل کوڈ جو 1961میں بنا تو اس وقت سے سیاست کرنے والوں کو دماغ نہیں تھا کہ ملک سیکولر ہے؟۔ہر مذہب کا احترام کرنا چاہئے۔جو لوگ سرکار میں 17 سال شامل رہے انہیں یہ پتہ نہیں تھا کہ بہار ایجو کیشن بورڈ کا کیا دستور ہے؟ ایم ایل سی نیرج کمار نے کہا کہ بہار ایجو کیشن کوڈ بنا ہوا ہے اور اس کے طے شدہ تجویز ہیں۔وزیر تعلیم نے بھی اس کی وضاحت کردی کہ ایجو کیشن کوڈ لاگو ہے۔ جمعہ کے دن نماز کیلئے چھٹی کی تجویز ہے۔ اس کے با وجود اس پر ایک خاص طبقہ کو ٹارگیٹ کرکے کچھ لوگ سیاست کر رہے ہیں تو یہ گڑے ہوئے مردے کو اکھاڑنے جیسی بات ہے۔

یواین آئی

پٹنہ: بہار قانون ساز کونسل میں ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے محکمہ تعلیم کے وزیر سے سوال پوچھا کہ پرائمری ایجو کیشن ڈائریکٹر نے سال 2023 کی چھٹی کے سلسلے جو گائڈ لائن جاری کیا ہے اس میں جمعہ کے دن کی چھٹی کا ذکر نہیں ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جو مسلم اکثریتی علاقہ ہے یا اردواسکول ہے وہاں ہو رہی جمعہ کے دن کی چھٹی کی وضاحت نہیں کی گئی۔ اس پر وزیر تعلیم پرو فیسر چندر شیکھر نے جواب دیا کہ یہ معاملے ڈی ای او پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں فکر مند ہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر اس کے لیے مجاز ہے، اس لیے اس میں کوئی خامی تلاش کرنے کی ضرورت نہیں۔ڈی ای او کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے ضلع کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہفتہ وار چھٹی کا نفاذ کر سکتے ہیں۔

اس پر ایم ایل سی خالد انور نے کہا ہے کہ ملک میں نیا انڈیا بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ کچھ نئے خیالات کے لوگ چند ضلعوں میں ہو رہی جمعہ کے دن چھٹی پر اعتراض کرتے ہیں اور انہی لوگوں کے دباﺅ میں محکمہ تعلیم نے اس طرح کا فیصلہ لے کر جمعہ کے دن کی چھٹی کو ختم کر دیا ہے۔ جب کہ ایجو کیشن کوڈ کے آرٹیکل 361 کے اندر یہ صاف صاف کہا گیا ہے کہ ان اسکولوں میں جہاںمسلم بچے ہیں یا ایسے لوگ جو چاہتے ہیں کہ جمعہ کے دن چھٹی ہو،ان کو چھٹی دی جائے۔ یہ کام ڈی ای او پر نہیں چھوڑا جائے۔

اس پر بی جے پی کے رکن دیویش کمار نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگ اپنے حساب سے چھٹیاں مانگیں گے، یہ کتنا جائز ہے؟ اس پر ایم ایل سی نیرج کمار نے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور کی حمایت میں کھڑے ہو کر کہا کہ جمعہ کے دن کی چھٹی پر کچھ لوگوں نے 2022 میں اعتراض کرتے ہوئے اس معاملے کو اٹھایا اور بہار میں کچھ نئی تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ جان بوجھ کر جمعہ کے دن کی چھٹی کے خلاف سیاست کی جار ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: School Week Off Controversy: اردو میڈیم اسکولز میں جمعہ کے بجائے اتوار کو تعطیل کرنے کا مطالبہ غیر مناسب، خالد انور

بہار ایجو کیشنل کوڈ جو 1961میں بنا تو اس وقت سے سیاست کرنے والوں کو دماغ نہیں تھا کہ ملک سیکولر ہے؟۔ہر مذہب کا احترام کرنا چاہئے۔جو لوگ سرکار میں 17 سال شامل رہے انہیں یہ پتہ نہیں تھا کہ بہار ایجو کیشن بورڈ کا کیا دستور ہے؟ ایم ایل سی نیرج کمار نے کہا کہ بہار ایجو کیشن کوڈ بنا ہوا ہے اور اس کے طے شدہ تجویز ہیں۔وزیر تعلیم نے بھی اس کی وضاحت کردی کہ ایجو کیشن کوڈ لاگو ہے۔ جمعہ کے دن نماز کیلئے چھٹی کی تجویز ہے۔ اس کے با وجود اس پر ایک خاص طبقہ کو ٹارگیٹ کرکے کچھ لوگ سیاست کر رہے ہیں تو یہ گڑے ہوئے مردے کو اکھاڑنے جیسی بات ہے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.