بنگلورو: کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے پیر کو انتخابی ریاست کرناٹک کے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ آئندہ 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 40 سے زیادہ سیٹیں نہ دیں۔ ہاویری ضلع کے ہنگل قصبے میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے عوام سے درخواست کی کہ وہ کانگریس کو کم از کم 150 سیٹیں دیں ورنہ بی جے پی دوبارہ حکومت بنانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے روز دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو 40 سے زیادہ سیٹیں نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بدعنوانی کی بات کرتے ہیں جبکہ وہ بدعنوان رہنماوں کے ساتھ اسٹیج شیئر کرتے ہیں جو 40 فیصد کمیشن لیتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بدعنوانی کے خلاف نہیں لڑتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر کو بی جے پی نے ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ بدعنوانی میں ملوث نہیں تھے اور انہوں نے 40 فیصد کمیشن نہیں لیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک رکن اسمبلی کا بیٹا میسور صندل صابن گھوٹالے میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ ریاست میں پولیس سب انسپکٹر بھرتی گھوٹالہ، اسسٹنٹ پروفیسر گھوٹالہ، اسسٹنٹ انجینئر نوکری گھوٹالہ وغیرہ جیسے اور بھی بہت سے گھوٹالے تھے۔ یہ مکمل طور پر چوری کی حکومت تھی۔
مزید پڑھیں:۔ Karnataka Assembly Election 2023 راہل گاندھی آج کسانوں اور نوجوانوں سے بات چیت کریں گے
انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنما ہمیشہ بساونا جی کی بات کرتے ہیں اور ان کا احترام بھی کرتے ہیں لیکن ان کی تعلیمات کے خلاف کام کرتے ہیں۔ بی جے پی ایک کمیونٹی کو دوسرے سے لڑانے کا کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنما بساونا جی کے نظریات پر عمل نہیں کرتے، وہ دو یا تین ارب پتیوں کی مدد کرتے ہیں لیکن کسانوں اور مزدوروں کے مسائل کی پرواہ نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے پچھلے پانچ سالوں میں ہر ٹھیکے میں لوگوں سے 40 فیصد کمیشن لیا لیکن اب ہم (کانگریس) عوام کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کرناٹک کے غریب لوگوں سے چار وعدے کرتے ہیں۔ پہلا 'گروہ لکشمی اسکیم' جس میں ہر گھر کی سربراہ خاتون کو ماہانہ 2000 روپے ملیں گے۔ دوسرا 'گروہا جیوتی اسکیم' جس میں ہر خاندان کو ماہانہ 200 یونٹ مفت بجلی دی جائے گی۔ تیسرا 'انا بھاگیہ اسکیم' جس میں بی پی ایل خاندانوں کو ماہانہ 10 کلو مفت چاول دیا جائے گا اور چوتھا وعدہ 'یووا ندھی اسکیم' جس میں ہر گریجویٹ کو 3,000 روپے ماہانہ اور ہر ڈپلومہ ہولڈر کو 1,500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ اور یہ کام پہلے ہی دن سے شروع کیا جائے گا۔ ہم ان چار وعدوں کو پورا کریں گے۔