حیدرآباد( تلنگانہ): وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کی زیرقیادت بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کی حکومت سے اپیل کی کہ وہ ریاست کے لوگوں کی ترقی کے منصوبوں میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ انہوں نے ریاست میں مرکز کی اسکیموں کے تعلق سے حکمراں جماعت کے مبینہ عدم تعاون پر دکھ کا اظہار کیا۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ مٹھی بھر لوگ جو 'اقربا پروری' کو فروغ دیتے ہیں اس بات کی کھوج لگا رہے ہیں کہ وہ تلنگانہ کے عوام کے لیے شروع کیے گئے پروجیکٹس سے کس طرح فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے پراجکٹس میں ریاستی حکومت کا عدم تعاون انہیں تکلیف دیتا ہے اور اس سے تلنگانہ کے عوام کے خواب متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ریاستی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تلنگانہ کے عوام کے لیے بنائی جارہی ترقیاتی اسکیموں کے نفاذ میں رکاوٹیں پیدا نہ کریں۔' وزیراعظم نے کہا کہ 'خاندانی' اور 'کرپشن' مختلف نہیں ہیں، جہاں 'خاندانی' ہے، وہاں 'کرپشن' پنپتی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ 'اقربا پروری' تلنگانہ میں غریبوں میں تقسیم کیے جانے والے راشن کو بھی لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی پوری قوم کی ترقی کے لیے اہم ہے۔ مودی نے کہا کہ دنیا کووڈ-19 وبائی بیماری اور روس-یوکرین جنگ کی وجہ سے معیشت میں اتار چڑھاؤ دیکھ رہی ہے، لیکن بھارت ان ممالک میں سے ایک ہے، جو غیر یقینی کے اس دور میں انفراسٹرکچر کی جدید کاری میں ریکارڈ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس سے پہلے دن وزیر اعظم نے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر سکندرآباد-تروپتی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی بنیادی انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں کا آغاز اور افتتاح کیا۔