ETV Bharat / bharat

دنیا بھر میں دیوالی کی دھوم

دیوالی کے نام سے معروف روشنیوں کا یہ ایک قدیم تہوار ہے، جسے برصغیر کے علاوہ ماریشس، سری لنکا، میانمار، گیانا، ٹرینیڈاڈ و ٹوبیگو، سرینام، ملیشیا، سنگاپور ، نیپال اور فجی سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

diwali festival from subcontinent to others countries of  world
دیوالی کی دھوم برصغیر سے دنیا کے متعدد ملکوں تک
author img

By

Published : Nov 14, 2020, 5:04 PM IST

Updated : Nov 14, 2020, 9:16 PM IST

موسم بہار میں منایا جانے والا یہ تہوار روحانی اعتبار سے اندھیرے پر روشنی کی، نادانی پر عقل کی، بُرائی پر اچھائی کی اور مایوسی پر اُمید کی فتح و کامیابی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

اس تہوار کی تیاریاں 9 دن پہلے سے شروع ہوجاتی ہیں اور دیگر رسومات مزید 5 دن تک جاری رہتی ہے، اصل تہوار اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے، اصل تہوار شمسی، قمری تقویم کے مہینہ کارتیک میں اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے۔

گریگورین تقویم کے مطابق یہ تہوار وسط اکتوبر اور وسط نومبر میں پڑتا ہے، دیوالی کی رات سے پہلے عقیدت مند اپنے گھروں کی مرمت، تزئین و آرائش اور رنگ و روغن کرتے ہیں اور دیوالی کی رات کو نئے کپڑے پہنتے ہیں، دیے جلاتے ہیں، کہیں روشن دان، شمع اور کہیں مختلف شکلوں کے چراغ جلائے جاتے ہیں، یہ دیے گھروں کے اندر اور باہر، گلیوں میں بھی رکھے ہوتے ہیں۔

دولت و خوشحالی کی دیوی لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے اور پٹاخے چھوڑے جاتے ہیں، بعد ازاں سارے خاندان والے اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں اور خوب مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں، دوست و احباب کو مدعو کیا جاتا ہے اور تحفے تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔

برصغیر کے کئی علاقوں میں یہ تیوہار دھنتیرس سے شروع ہوتا ہے جس کا پانچواں دن بھیا دوج بھائی بہن کے رشتوں لیے مخصوص ہے، اس پر یہ تیوہار ختم ہوجاتا ہے۔

عام طور پر دھنتیرس، دسہرا کے اٹھارہ دن بعد پڑتا ہے، دیوالی کی رات ہیجین پیروکار مہاویر کے موکش (نجات) پانے کی خوشی میں دیوالی مناتے ہیں، سکھ پیروکار اس تہوار کو بندی چھوڑ دیوس کے نام سے مناتے ہیں۔ برصغیر میں عید، ہولی اور دیوالی قومی تہوار کے طور سب لوگ بلا تفریق مذہب و ملت مناتے آرہے ہیں۔

موسم بہار میں منایا جانے والا یہ تہوار روحانی اعتبار سے اندھیرے پر روشنی کی، نادانی پر عقل کی، بُرائی پر اچھائی کی اور مایوسی پر اُمید کی فتح و کامیابی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

اس تہوار کی تیاریاں 9 دن پہلے سے شروع ہوجاتی ہیں اور دیگر رسومات مزید 5 دن تک جاری رہتی ہے، اصل تہوار اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے، اصل تہوار شمسی، قمری تقویم کے مہینہ کارتیک میں اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے۔

گریگورین تقویم کے مطابق یہ تہوار وسط اکتوبر اور وسط نومبر میں پڑتا ہے، دیوالی کی رات سے پہلے عقیدت مند اپنے گھروں کی مرمت، تزئین و آرائش اور رنگ و روغن کرتے ہیں اور دیوالی کی رات کو نئے کپڑے پہنتے ہیں، دیے جلاتے ہیں، کہیں روشن دان، شمع اور کہیں مختلف شکلوں کے چراغ جلائے جاتے ہیں، یہ دیے گھروں کے اندر اور باہر، گلیوں میں بھی رکھے ہوتے ہیں۔

دولت و خوشحالی کی دیوی لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے اور پٹاخے چھوڑے جاتے ہیں، بعد ازاں سارے خاندان والے اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں اور خوب مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں، دوست و احباب کو مدعو کیا جاتا ہے اور تحفے تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔

برصغیر کے کئی علاقوں میں یہ تیوہار دھنتیرس سے شروع ہوتا ہے جس کا پانچواں دن بھیا دوج بھائی بہن کے رشتوں لیے مخصوص ہے، اس پر یہ تیوہار ختم ہوجاتا ہے۔

عام طور پر دھنتیرس، دسہرا کے اٹھارہ دن بعد پڑتا ہے، دیوالی کی رات ہیجین پیروکار مہاویر کے موکش (نجات) پانے کی خوشی میں دیوالی مناتے ہیں، سکھ پیروکار اس تہوار کو بندی چھوڑ دیوس کے نام سے مناتے ہیں۔ برصغیر میں عید، ہولی اور دیوالی قومی تہوار کے طور سب لوگ بلا تفریق مذہب و ملت مناتے آرہے ہیں۔

Last Updated : Nov 14, 2020, 9:16 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.