نئی دہلی: جمعہ کو ڈیفنس پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ کی ہندی ایڈوائزری کمیٹی کی 14ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے سنگھ نے انگریزی سمیت تمام بھارتی زبانوں سے وابستگی کا احساس رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جیسے جمہوری ملک اور لسانی تنوع والے ملک میں ایک جامع نقطہ نظر کے تحت ذمہ داری سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی زبان کو اہمیت دیں، لیکن کسی دوسری زبان کے تئیں تعصب نہ برتیں۔ زبان کے تناظر میں تمام تحقیق یہ بتاتی ہے کہ ہم جتنی زیادہ زبانیں جانتے ہیں، ہمارا دماغ اتنا ہی متحرک رہتا ہے۔ اس لیے ہمیں دوسری زبانوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔'
ہندی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ہندی کا فروغ دن بہ دن بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ' ایک سائنسی زبان ہون' اور 'جیسا بولا جاتا ہے ویسا ہی لکھا جانا' جیسی خصوصیات نے اسے ایک مقبول زبان بنا دیا ہے۔ وزارت دفاع میں سرکاری زبان کے استعمال کے بارے میں وزیر دفاع نے کہا کہ ان کی وزارت ہندی کی آئینی التزام اور حکومت کی سرکاری زبان کی پالیسی سے متعلق ہدایات کی تعمیل کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے ہندی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے کچھ اختراعی تجربات کیے ہیں، جن کے نتائج حوصلہ افزا اور موثر رہے ہیں۔
مسٹر سنگھ نے کہا ’’ہمارے محکمے اور دیگر دفاتر اور اداروں میں ہر سطح پر سرکاری کاموں میں ہندی کے استعمال کو فروغ دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور اس میں کافی کامیابی ملی ہے۔ زبان کو ثقافتی روایت کی نمائندہ بتاتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ہندی میں پوری بھارتی ثقافت کی نمائندگی کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آزادی کے بعد جن عظیم شخصیات نے ہندی کو قومی زبان بنانے کی تجویز پیش کی تھی، ان میں سے بیشتر کی مادری زبان ہندی نہیں تھی۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی