کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے آج مشہور مصنف ڈاکٹر راہی معصوم رضا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں نفرت پھیلانے والوں کا بنڈل پیار و محبت کے بنڈل سے بہت چھوٹا ہے اور آخر کار محبت اور بھائی چارے کی ہی جیت ہوگی۔ digvijay singh on communal harmony
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر راہی معصوم رضا کو بی آر چوپڑا نے مہابھارت ٹی وی سیریل کا اسکرپٹ لکھنے کو کہا۔ پہلے تو مسٹر رضا نے انکار کردیا، لیکن اگلے دن بعد یہ خبر اخبارات میں شائع ہوگئی۔ ہزاروں لوگوں نے مسٹر چوپڑا کو خط لکھاکہ کیا انہیں مہابھارت لکھوانے کے لیے ایک مسلمان ہی ملا ہے۔ مسٹر چوپڑا نے تمام خطوط مسٹر رضا کو بھیج دئے۔ تمام خطوط دیکھنے کے بعد مسٹر رضا نے مسٹر چوپڑا سے کہا کہ اب وہ ہی مہابھارت لکھیں گے، کیونکہ وہ گنگا کے بیٹے ہیں۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ مسٹر رضا نے جب ٹی وی سیریل مہابھارت لکھا تو ان کے گھر بھی خطوط کے انبار لگ گئے۔ لوگوں نے تعریفیں کرتے ہوئے خوب دعائیں دیں۔ اس کے پاس خطوط کے کئی بنڈل بن گئے، لیکن ایک بہت چھوٹا سا بنڈل ان کی میز کے کنارے الگ پڑا تھا۔ جب کسی نے مسٹر رضا سے اس کی وجہ پوچھی تو جواب ملا کہ یہ وہ خطوط ہیں، جن میں انہیں برا کہا گیا تھا۔ کچھ ہندو اس بات پر ناراض تھے کہ انہوں نے مسلمان ہو کر مہابھارت لکھنے کی ہمت کیسے کی اور کچھ مسلمان ان سے اس لئے ناراض تھے کہ انہوں نے ہندوؤں کی کتاب کیوں لکھی۔
- مزید پڑھیں:۔ The Kashmir Files: مسلم ممالک میں روزی روٹی کمانے والے ہندوؤں کا کبھی نہیں سوچا، دگ وجے سنگھ
سابق وزیر اعلیٰ مسٹر سنگھ نے اس کے بعد لکھا ہے، 'لیکن راہی صاحب کا ماننا تھا کہ یہ چھوٹا بنڈل دراصل مجھے حوصلہ دیتا ہے کہ ملک میں برے لوگ کتنے کم ہیں....!'
اس کے بعد مسٹر سنگھ نے کہا کہ آج بھی نفرت پھیلانے والوں کا بنڈل پیار محبت کے بڑے بنڈل سے بہت چھوٹا ہے، لیکن نفرت پھیلانے والوں کو محبت کے راستے پر لانے کے لئے بے خوف ہوکر سب کو کوشش کرنی چاہیے۔ یہ مشکل ضرور ہے، لیکن ناممکن نہیں۔ آخر میں فتح محبت اور بھائی چارے کی ہی ہوگی۔
(یو این آئی)