پاکستانی ٹیرر ماڈیول کی تحقیقات کرنے والے خصوصی سیل نے یوپی سے گرفتار تین مشتبہ نوجوانوں کو تفتیش کے بعد رہا کر دیا ہے۔ یہ تینوں نوجوان یوپی اے ٹی ایس کے ذریعے پکڑے گیے تھے اور انہیں اسپیشل سیل کو سونپا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس کو ان کی تفتیش کے دوران کوئی مشکوک معلومات نہیں ملی۔ پولیس نے لگا کہ یہ لوگ اس ماڈیول سے براہ راست منسلک نہیں ہیں۔ اس لیے پوچھ گچھ کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔
معلومات کے مطابق دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کے روز چھ عسکریت پسندوں کو راجستھان ، دہلی اور یوپی سے گرفتار کیا تھا۔ اس پورے آپریشن میں یوپی اے ٹی ایس کی مدد بھی لی گئی تھی۔ بدھ کے روز یو پی اے ٹی ایس نے اس معاملے میں تین دیگر لوگوں کو مشتبہ طور پر پکڑا۔ ان کی شناخت رائے بریلی کے رہنے والے جمیل، پریاگراج کے رہنے والے امتیاز اور یوپی کے رہائشی محمد طاہر عرف مدنی کے طور پر ہوئی ہے۔ ان تینوں کو اسپیشل سیل کے حوالے کیا گیا، جس نے ان سے آگے کی پوچھ گچھ کی۔ لیکن اس تفتیش سے اسے معلوم ہوا کہ یہ لوگ اس ماڈیول سے براہ راست منسلک نہیں ہیں۔ چنانچہ انہیں رات کو رہا کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:
دہلی پولس نے چھ مشتبہ عسکریت پسندوں کو کیا گرفتار
غور طلب ہے کہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کے روز نصف درجن عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے دو عسکریت پند پاکستان جاکر 15 دن کی ٹریننگ لے کر آئے تھے۔ یہ لوگ تہوار کے موسم میں ملک کی کئی ریاستوں میں بلاسٹ کرنے کی سازش کر رہے تھے، لیکن اس کا علم بھارت کی خفیہ ایجنسی کو لگ گئی اور اس کی مدد سے دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے نصف درجن ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ فی الحال عدالت میں پیش کر ان سبھی کو 14 روز کی پولیس ریمانڈ پر لیا گیا ہے۔