دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس انو ملہوترا نے گذشتہ روز دہلی فسادات سے متعلق ایک معاملے میں کانگریس کونسلر عشرت جہاں کو دی گئی ضمانت کے خلاف دہلی پولیس کی اپیل کو دوسرے ڈویژن بنچ کو منتقل کر دیا تھا۔ اب اس معاملے کی سماعت جسٹس سدھارتھ مریدل اور رجنیش بھٹناگر پر مشتمل بنچ کرے گی، جو پہلے ہی عمر خالد اور شرجیل امام کی ضمانت کی اپیلوں کی سماعت کر رہی ہے۔ بینچ کی جانب سے 11 جولائی کو عشرت جہاں کے کیس کی سماعت کی جائے گی۔ Delhi Police appeal against bail granted to Ishrat Jahan to be heard by Division Bench
عشرت جہاں کو مارچ 2020 میں دہلی فسادات کے ایک کیس میں انڈین پینل کوڈ، پبلک پراپرٹی کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام، اسلحہ ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (UAPA) کی دفعات کے تحت مبینہ طور پر جرائم کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ بعدازاں عشرت نے خصوصی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ تاہم خصوصی عدالت نے مارچ 2022 میں عشرت جہاں کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا تھا۔
عشرت جہاں کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے دائر کی گئی عرضی میں دہلی پولیس نے یہ استدلال پیش کیا ہے کہ نچلی عدالت نے ثبوتوں اور بیانات کو نظر انداز کردیا تھا جسے پیش کیا گیا تھا جبکہ ان ثبوتوں کو بھی مسترد کردیا تھا جس سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ بڑے پیمانہ پر تشدد برپا کرنے کےلیے سازش تیار کی گئی تھی۔