انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے جوائنٹ ڈائرکٹر نے منگل کو بھارت راشٹرا سمیتی کے ایم ایل سی کلواکنٹلا کویتا کو خط لکھا کہ وہ ان کے جمع کردہ موبائل فون کھولیں گے۔ ای ڈی حکام چاہتے تھے کہ یا تو کویتا موجود رہے یا اپنے نمائندے کو ای ڈی کے دفتر بھیجیں۔ بی آر ایس لیڈر نے اپنی پارٹی کے جنرل سکریٹری سوما بھرت کو ای ڈی کے دفتر بھیجا ہے۔بی آر ایس لیڈر کویتا کی نمائندہ ای ڈی کے سامنے پیش ہوئی تاکہ اس کے موبائل سے ڈیٹا نکالنے میں مدد کی جاسکے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پیر کو بی آر ایس لیڈر کویتا کی درخواست کو دیگر درخواستوں کے ساتھ ٹیگ کیا جس میں مبینہ طور پر دہلی ایکسائز پالیسی اسکام سے پیدا ہونے والے منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سمن کو چیلنج کیا گیا تھا۔جسٹس اجے رستوگی اور بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے کہا کہ وہ تین ہفتوں کے بعد بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کرے گی۔
کویتا نے اپنی پوچھ گچھ کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا اور دہلی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کے ذریعہ گرفتاری سے تحفظ کی بھی درخواست کی تھی۔ کویتا کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے جسٹس اجے رستوگی کی سربراہی والی بنچ سے کہا کہ یہ سوال ہے کہ آیا ان سے یہاں یا ان کی رہائش گاہ پر پوچھ گچھ کی جائے۔
سبل نے کہا تھا کہ ان کے مؤکل کو تحقیقات کے لیے سمن جاری کیا گیا ہے۔ بنچ نے انہیں گرفتاری سے تحفظ پر کوئی عبوری راحت نہیں دی اور ای ڈی کے سمن پر بھی روک نہیں لگائی۔ تاہم، عدالت عظمیٰ نے اس نکتے کی جانچ کرنے پر اتفاق کیا کہ آیا سی آر پی سی/ پی ایم ایل اے کے تحت کسی خاتون کو ای ڈی کے دفتر میں بلایا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے اسے ترنمول کانگریس لیڈر ابھیشیک بنرجی کی بیوی روچیرا بنرجی اور نلنی چدمبرم کی طرف سے دائر کی گئی اسی طرح کی درخواست کے ساتھ ٹیگ کیا۔