دہلی کی کرکڑڈوما کورٹ میں دہلی تشدد کے الزام میں قید عمر خالد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ایک بار پھر ملتوی ہوگئی۔ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت سماعت کے لیے موجود نہیں تھے، جس کی وجہ سے سماعت ملتوی کردی گئی۔ معاملے کی آئندہ سماعت 9 اکتوبر کو ہوگی۔
6 ستمبر کو عمر خالد نے ایک نئی ضمانت کی درخواست دائر کی۔ عمر خالد کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ تردیپ پایس نے کہا تھا کہ ان کی جانب سے ضمانت کی درخواست پہلے ضابطہ فوجداری کے سیکشن 439 کے تحت دائر کی گئی تھی۔ دہلی پولیس کی جانب سے اس درخواست کو برقرار رکھنے کے قابل نہ سمجھتے ہوئے، پایس نے سیکشن 439 کے تحت دائر ضمانت کی درخواست واپس لے لی اور ضابطہ فوجداری کے سیکشن 437 کے تحت ایک نئی درخواست دائر کی۔ عدالت نے سیکشن 437 کے تحت دائر نئی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا۔
دراصل اس کیس کی ایک ملزم عشرت جہاں کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے سیکشن 439 کے تحت دائر کی گئی پٹیشن کو قابل نہ مانتے ہوئے خارج کرنے کی مانگ کی تھی۔
امت پرساد نے کہا تھا کہ سیکشن 439 کے تحت کوئی خاص عدالت یو اے پی اے کے تحت سماعت نہیں کر سکتی۔ اس لیے عدالت کے سامنے صرف سیکشن 437 کے تحت دائر درخواست ضمانت کی سماعت کی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد عمر خالد کی جانب سے دفعہ 439 کے تحت ایک درخواست دائر کی گئی، ضمانت درخواست واپس لیتے ہوئے دفعہ 437 کے تحت درخواست دائر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی واشنگٹن پہنچے، ایئرپورٹ پر زبردست استقبال
واضح رہے کہ عمر خالد اور دیگر کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر فروری 2020 میں دہلی فسادات کی سازش کا الزام ہے۔ ان فسادات میں 53 افراد ہلاک جب کہ 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
عمر خالد کو اسپیشل سیل نے 13 ستمبر 2020 کو تفتیش کے بعد گرفتار کیا۔ 17 ستمبر 2020 کو عدالت نے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی جانب سے دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا۔ 16 ستمبر 2020 کو اسپیشل سیل تقریباً 18 ہزار صفحات کی چارج شیٹ لیکر دو بکسوں میں پہنچی تھی۔