ETV Bharat / bharat

Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea دہلی فسادات کیس میں عمر خالد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو دہلی فسادات کیس میں جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جسٹس رجنیش بھٹناگر اور سدھارتھ مردول کی بنچ خالد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea

Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea
دہلی فسادات کیس میں عمر خالد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
author img

By

Published : Sep 9, 2022, 7:17 PM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات کے مرکزی ملزم اور جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی درخواست ضمانت پر جمعہ کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس سے قبل دہلی پولیس نے ان کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمر اور اس کے ساتھی پوری دہلی کو جام کرنا چاہتے تھے۔ پولیس نے جے سی سی کے واٹس ایپ گروپ کی چیٹ عدالت میں پیش کیں، جس میں کہا گیا تھا کہ ہم جامعہ کے ہیں، دہلی کا پہیہ جام کر دیں گے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea

جسٹس رجنیش بھٹناگر اور سدھارتھ مردول کی بنچ عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت کر رہی تھی۔ دہلی پولیس کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے اپنی دلیل دی۔ جمعہ کو ایڈوکیٹ تردیپ پیس نے خالد کی جانب سے اپنا فریق پیش کیا۔ وہیں عدالت نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس سے پہلے سماعت کے دوران بنچ نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ مجرم کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کر رہے ہیں نہ کہ ضمانت کی درخواست کی ۔ Delhi High Court on umar khalid

یہ بھی پڑھیں:

Delhi Riots 2020: عمر خالد کے خلاف عدالت میں دہلی پولیس نے اپنی رپورٹ پیش کی

واضح رہے کہ خالد کو دہلی پولیس نے ستمبر 2020 کو دہلی فسادات کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر مجرمانہ سازش، فسادات اور یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ گزشتہ مارچ میں کڑکڑڈوما عدالت نے خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ تب سے ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ umar khalid in Delhi riots case 2020

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات کے مرکزی ملزم اور جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی درخواست ضمانت پر جمعہ کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس سے قبل دہلی پولیس نے ان کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمر اور اس کے ساتھی پوری دہلی کو جام کرنا چاہتے تھے۔ پولیس نے جے سی سی کے واٹس ایپ گروپ کی چیٹ عدالت میں پیش کیں، جس میں کہا گیا تھا کہ ہم جامعہ کے ہیں، دہلی کا پہیہ جام کر دیں گے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea

جسٹس رجنیش بھٹناگر اور سدھارتھ مردول کی بنچ عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت کر رہی تھی۔ دہلی پولیس کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے اپنی دلیل دی۔ جمعہ کو ایڈوکیٹ تردیپ پیس نے خالد کی جانب سے اپنا فریق پیش کیا۔ وہیں عدالت نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس سے پہلے سماعت کے دوران بنچ نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ مجرم کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کر رہے ہیں نہ کہ ضمانت کی درخواست کی ۔ Delhi High Court on umar khalid

یہ بھی پڑھیں:

Delhi Riots 2020: عمر خالد کے خلاف عدالت میں دہلی پولیس نے اپنی رپورٹ پیش کی

واضح رہے کہ خالد کو دہلی پولیس نے ستمبر 2020 کو دہلی فسادات کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر مجرمانہ سازش، فسادات اور یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ گزشتہ مارچ میں کڑکڑڈوما عدالت نے خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ تب سے ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ umar khalid in Delhi riots case 2020

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.