دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سریش کیت کے سنگل جج بینچ نے آج دہلی فساد کے ملزم شاہ رخ پٹھان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال دہلی کے جعفرہ آباد میں پیش آئے فسادات میں شاہ رخ پر دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹبل پر فائرنگ کرنے کا الزام ہے۔
جمعرات کے روز دہلی ہائی کورٹ نے شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات کے ایک کیس میں ملزم شاہ رخ پٹھان کو ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔ 9 اپریل کو جسٹس سریش کیت نے یہ فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔ 6 فروری کو کڑکڑڈوما کورٹ نے شاہ رخ پٹھان کی ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی۔
اس معاملے میں سماعت کے دوران شاہ رخ پٹھان کی جانب سے پیش ہوئے وکیل نے کہا تھا کہ استغاثہ نے انہیں بغیر کسی بنیاد کے پوسٹر بوائے بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہیڈ کانسٹیبل دیپک دہیا کے ذریعہ مختلف نیوز چینلوں کو دئیے گئے بیانات میں تضاد نظر آتا ہے۔ ان کلپ میں ان کے بیانات ایک دوسرے کے برعکس ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ کورونا کی وجہ سے مقدمہ تعطل کا شکار ہے اور انہیں ٹرائل کے پہلے سے ہی حراست میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملزم کو ضمانت دیتے وقت وہ عدالت کی ہر شرط پر عمل کرے گا۔
خیال رہے کہ شاہ رخ کو 3 مارچ 2020 کو اتر پردیش کے شاملی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس کے گھر سے اس کا ریوالور بھی برآمد کیا تھا۔ پولیس نے اس کے گھر سے تین کارتوس بھی برآمد کیے تھے۔ شاہ رخ کا موبائل فون بھی دہلی پولیس نے برآمد کیا تھا۔
واضح رہے کہ دہلی تشدد کے دوران شاہ رخ کا ہیڈ کانسٹیبل دیپک دہیا پر ریوالور رکھنے کی تصویر بھی کافی وائرل ہوئی تھی۔