ہائی کورٹ نے جمعہ کو سری نگر میں پاسپورٹ آفس سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی پاسپورٹ کی درخواست پر تین ماہ کے اندر فیصلہ کرے۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ کیرتیمان سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے مقامی پاسپورٹ دفتر کو محبوبہ مفتی کے پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست پر غور کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ محبوبہ مفتی نے درخواست دائر کی تھی کہ عدالت پاسپورٹ کی تجدید کی منسوخی کے حکم کے خلاف جلد ہدایات جاری کرے۔ محبوبہ مفتی نے 2020 میں اپنے پاسپورٹ کی تجدید کے لیے مقامی پاسپورٹ آفس میں درخواست دی، لیکن اس تجدید کی درخواست مقامی دفتر نے مسترد کر دی، جس کے بعد انہوں نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
سال 2021 میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے محبوبہ کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کسی بھی شخص کو پاسپورٹ جاری کرنے کے معاملے میں حکم جاری نہیں کر سکتی۔ یہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ تاہم متعلقہ اتھارٹی کو جلد از جلد فیصلہ لینے کا حکم جاری کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے محبوبہ مفتی کو متعلقہ اتھارٹی سے اپیل کرنے کا آپشن تجویز کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔ دہلی ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ یہ معاملہ علاقائی دفتر کے پاس ہے۔ ایسی صورتحال میں انہوں نے علاقائی دفتر کو 3 ماہ کے اندر اس پر فیصلہ لینے اور عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mehbooba Writes S Jaishankar محبوبہ مفتی نے پاسپورٹ سے متعلق وزیر خارجہ کو خط لکھا