ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں جمعیۃ علماء ہند جمیعت بلڈنگ کے آفس میں دارالقضا کا اہتمام کرتی ہے، جس میں مسلمانوں کے تمام طرح کے مسائل کا فریقین کے درمیان افہام و تفہیم اور آپسی رضامندی کے ساتھ فیصلہ کئے جاتے ہیں۔
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران دارالقضاء کو بند کر دیا گیا تھا۔ دارالقضاء کا آغاز اب پھر سے شروع ہو گیا ہے۔ دار القضاء میں بڑی تعداد میں مقدمات کی سماعت کی جارہی ہے اور ان کے فیصلے بھی کیے جارہے ہیں، ایسا کہا جارہا تھا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران مردوں کا گھر پر ہر وقت موجود رہنے سے گھریلو جھگڑوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن جب دارالقضاء کے ناظم سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مردوں کے گھر پر رہنے سے گھریلو جھگڑوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے شوہر بیوی کے اختلافات کم ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دارالقضاء میں بڑی تعداد میں مقدمات آنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کورونا وائرس کے دوران عدالتوں میں سماعت معطل ہوجاتی ہے آئندہ سماعت کے لیے لمبی تاریخ کا انتظار کرنا پڑتا ہے، دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ عدالتوں کے اخراجات بھی زیادہ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے لوگ دارالقضاء کی طرف رجوع کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دارالقضاء میں جس محبت اور شفقت کے ساتھ قرآن و حدیث کی روشنی میں انہیں سمجھایا جاتا ہے اس کی وجہ سے تیزی سے آپسی جھگڑے بھی ختم ہو رہے ہیں، یہاں مقدمات کے فیصلے بھی جلد از جلد ماخوذ ہورہے ہیں۔