دارا سنگھ کو بچپن سے ہی پہلوانی کا شوق تھا۔ بچپن میں وہ اپنے آبائی کھیتوں میں کام کرتے تھے۔ اُنہوں نے 1966ء میں رستمِ پنجاب اور 1978ء میں رستمِ ہند کا خطاب حاصل کیا۔
انہیں پہلوانی کا شوق تو تھا ہی لیکن اپنے لمبے قدوقامت کی وجہ سے انہوں نے پہلوانی کی باقاعدہ تربیت لی۔کشتی کے میدان میں عظیم پہلوانوں کو دھول چٹانے کے بعد انہوں نے بھارت میں کشتی کی مقبول شخصیت کے طور پر نام کمایا۔
سنہ 1953 میں پیشہ ورانہ انڈین ریسلنگ چمپیئن شپ اور سنہ 1959 میں کینیڈا کے چمپیئن جارج نگوڈنوکر کو ہراکر دولت مشترکہ چمپیئن ٹرافی اپنے نام کیا۔
انہوں نے 1983 میں سرگرم کشتی سے ریٹائرمنٹ لے لیا اور 1989 میں اپنی خودنوشت سوانح میری آتم کتھا پنجابی میں شائع کی۔ سات سال بعد انہیں نیوز لینڈ کے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔
دارا سنگھ کے فلمی کیریئر کا آغاز سال 1952 میں ریلیز ہوئی فلم سنگدل سے ہوا تھا۔ انہوں نے کئی ہندی فلمیں بنائیں جن کے ہیرو وہ خود ہوا کرتے تھے۔
مجموعی طور پر اُنہوں نے 121 ہندی اور 21 پنجابی فلموں میں کام کیا۔ وہ ایک تیلگو اور ایک ملیالم فلم میں مہمان اداکار کے طور پر بھی نظر آئے ہیں۔ اُنہوں نے اداکارہ ممتاز کے ساتھ بہت کامیاب فلمی جوڑی بنائی جس نے 16 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا، ان میں سے 10 فلمیں بہت کامیاب ہوئیں۔ اس کے بعد یکے بعد دیگرے کئی فلمیں آئیں جیسے کنگ کانگ، فولاد، رستم بغداد جس سے انہیں بالی ووڈ کے ایکشن کنگ کا خطاب مل گیا۔ وہ اس زمانے کی بی زمرے کی ایکشن فلموں کے ہیرو تھے۔ دارا سنگھ نے ہی فلموں میں اپنی شرٹ اتارنے کا چلن شروع کیا تھا۔ دارا سنگھ کا فلمی سفر 50 سال سے زیادہ عرصہ پر محیط تھا۔ ان کی فلموں میں آنند اور میرا نام جوکر جیسی کلاسیکل فلمیں بھی شامل تھیں۔ انہیں 1966 میں کشتی کے نیوز لیٹر ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔ دارا سنگھ کے چھ بچوں میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھوپال: 80 برس کے بزرگ کی دلیپ کمار کے تئیں دیوانگی
واضح رہے کہ سال 1980 اور 1990 کی دہائی میں وہ ٹیلی ویژن سے جڑگئے اور انہوں نے رامائن ٹی وی سیریل میں ہنومان کا یادگار رول ادا کیا۔ لوگوں نے انہیں اس قدرپسند کیا کہ بی آر چوپڑہ نے انہیں مہابھارت میں بھی یہی رول دیا۔ انہوں نے کئی دیگر ٹی وی سیریل میں بھی کام کیا جن میں حد کردی بھی شامل ہے۔ ان کی آخری ہندی فلم جب وی میٹ اور آخری پنجابی فلم دل اپنا پنجابی تھی۔ دارا سنگھ موہالی (چندی گڑھ) میں مشہور دارا سنگھ اسٹوڈیو کے مالک بھی تھے جسے 1978 میں قائم کیا گیا تھا۔ وہ اگست 2003 سے اگست 2009 تک راجیہ سبھا کے نامزد ممبر رہے۔ دارا سنگھ کا انتقال 12 جولائی 2012 میں ہوا۔