تھوبل: پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں بہوجن سماج پارٹی سے معطل لوک سبھا کے رکن دانش علی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے لیے منعقد تقریب میں شرکت کی۔ جس کے بعد یہ سمجھا جارہا ہے کہ وہ جلد ہی کانگریس میں شامل ہوں گے۔
اترپردیش کی امروہہ پارلیمانی سیٹ سے لوک سبھا کے رکن دانش علی کو بی ایس پی نے 9 دسمبر کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں معطل کر دیا تھا۔ علی جو منی پور کی راجدھانی امپھال سے متصل ریاست کے تھوبل کے کھونگ جونگ میں منعقدہ یاترا کے آغاز کے پروگرام میں حصہ لینے آئے تھے۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ساتھ اسٹیج پر اگلی قطار میں بیٹھے تھے۔
راہل گاندھی کی قیادت میں کی جانے والی نیائے یاترا میں شامل ہونے کو اپنی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ''میں اس یاترا کا حصہ بننا اپنا فرض سمجھتا ہوں کیونکہ یہ راہل گاندھی کی پہل ہے تاکہ کمزوروں کو انصاف فراہم کیا جائے اور لوگوں کو متحد کیا جائے۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شامل ہونا میرا ایک اہم سیاسی فیصلہ ہے اور میں نے یہ فیصلہ بہت غور و فکر کے بعد کیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کرتے وقت میرے پاس دو راستے تھے۔ ایک یہ کہ جمود کو جاری رکھنے کی اجازت دی جائے اور حالات کو جیسا کہ ہیں قبول کریں۔ دوسری بات ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانا۔ میں نے دوسرا راستہ چنا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں؛
- دانش علی نے بیلٹ پیپرز کے ذریعے انتخابات کرانے کے لیے لوک سبھا میں پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا
- ’بی جے پی کے لبوں پر رام ہے اور بغل میں چھری‘ منی پور میں کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا آغاز
لوک سبھا میں بی جے پی ایم پی رمیش بدھوری کے قابل اعتراض ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ''راہل گاندھی ملک کے پہلے لیڈر تھے جنہوں نے مجھے اور میرے خاندان کی حوصلہ افزائی کی جب پارلیمنٹ میں مجھ پر حملہ ہوا تھا۔ انہوں نے پورے ملک کو جوڑنے اور معاشرے کے ہر طبقے کو انصاف فراہم کرنے کا سفر شروع کیا ہے۔ اس لیے میں اس سفر میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘ (یو این آئی)