نئی دہلی: پارلیمنٹ میں بی جے پی رہنما کی نفرت انگیز زبان استعمال کرنے پر کاروائی کرنے کے بجائے اب اس معاملے میں سیاست تیز ہوگئی ہے اور الزامات کا نیا دور بھی شروع ہو گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما نشی کانت دوبے نے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ پر پی ایم مودی کو 'نیچ' کہنے کا الزام لگایا ہے۔ ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے کہا کہ ہمارے سنسکار ایسے نہیں ہیں کہ ہم ملک کے وزیر اعظم پر اس طرح کے تبصرے کریں۔
بی ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ اس سے پہلے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی پر الزام لگایا تھا کہ وہ لوک سبھا کی کارروائی کے دوران پی ایم کو بار بار 'نیچ' کہہ رہے تھے۔ دوبے نے مزید کہا کہ بی ایس پی ایم پی لوک سبھا ایم پی رمیش بدھوڑی کو یہ کہہ کر مشتعل بھی کر رہے تھے۔ اس کے بعد بدھوڑی اپنا غصہ کھو بیٹھے اور بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کے ساتھ بد زبانی کی۔
یہ بھی پڑھیں:
- دانش علی وزیراعظم کو ’’نیچ‘‘ کہہ رہے تھے: نشی کانت دوبے کا الزام
- نئی پارلیمنٹ میں نفرت کے کلچر کا افتتاح: کپل سبل
ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے دانش علی نے کہا کہ وہ اتنے گِرے ہوئے انسان نہیں ہیں کہ ملک کے وزیر اعظم پر ایسے تبصرے کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سنسکار ایسے نہیں ہیں جیسے بی جے پی کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں میری سیٹ اور رمیش بدھوڑی کے درمیان اتنا فاصلہ تھا کہ مائیک کے بغیر میری آواز ان تک نہیں پہنچ سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی میں 100 بار جھوٹ بولنے کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ انہیں اس وقت تک جھوٹ بولنا سکھایا جاتا ہے جب تک وہ سچ نہ بن جائے۔ دانش علی نے کہا کہ اگر بی جے پی میں کچھ اخلاقیات باقی ہیں تو نشی کانت دوبے اور بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہئے۔