ETV Bharat / bharat

Crop Damage In Gaya بی پی ایچ کیڑوں نے دھان کی سینکڑوں ایکڑ فصل کو نقصان پہنچایا

بی پی ایچ کیڑے کا حملہ اگست یا ستمبر ماہ سے شروع ہوتا ہے اور دھان کی کٹائی تک رہتا ہے۔ اس کیڑے کا حملہ ان کھیتوں میں زیادہ ہوتا ہے جہاں یوریا کھاد کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور پوٹاش کا استعمال کم ہوتا ہے۔ Crop Damage In Gaya

بی پی ایچ کیڑوں نے دھان کی سینکڑوں ایکڑ فصل کو نقصان پہنچایا
بی پی ایچ کیڑوں نے دھان کی سینکڑوں ایکڑ فصل کو نقصان پہنچایا
author img

By

Published : Nov 8, 2022, 4:00 PM IST

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں کیڑے لگنے سے سینکڑوں ایکڑ دھان کی فصل کو نقصان ہوا ہے۔ محکمہ زراعت اور انتظامیہ کی جانب سے دھان کو بچانے کیلئے کسانوں کی مدد کرنے کا دعویٰ کیا گیا تاہم زمینی حقیقت اسکے مخالف ہے۔ محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت کے بلاک و اسمبلی حلقہ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ زراعت اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان تک دھان کو بچانے کےلیے مدد نہیں پہنچی ہے۔ ضلع میں کسانوں کو اب کیڑے کی وجہ سے نہ صرف مشکلات کا سامنا ہے بلکہ انہیں بڑا نقصان بھی ہورہا ہے۔ دھان کی فصل میں کیڑے لگنے کی وجہ سے دھان خشک ہو رہی ہیں۔ دھان کی ڈنٹیوں کی شکل ایسی ہوتی جارہی ہے جیسے کہ سخت دھوپ میں ہری گھاس مرجھا جاتی ہیں۔ ان کیڑوں کی وجہ سے اب تک سینکڑوں ہیکٹئر فصل کو نقصان پہنچ چکا ہے، جسکی وجہ سے کسانوں کو سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ وہ کس طرح اپنی فصل کو بچائیں حالانکہ وہ اپنی سطح سے جراثیم کش ادویات کا جھڑکاو بھی کررہے ہیں ، چونکہ بہار کے محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت کا تعلق ضلع گیا سے ہے، ایسے میں کسان اب محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت سے مدد کی امید لگائے بیٹھے ہیں حالانکہ ضلع محکمہ زراعت اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے دعوی کیا جارہا ہے کہ کسانوں کی فصل کو بچانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے اور اسکے لیے باضابطہ کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا جہاں کسان اپنی شکایت درج کرائیں۔ Damage to Paddy Crop In Gaya

بی پی ایچ کیڑوں نے دھان کی سینکڑوں ایکڑ فصل کو نقصان پہنچایا


ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب ضلع محکمہ زراعت اور ضلع انتظامیہ کے دعووں اور بچاو کے کاموں کی زمینی حقیقت کو جاننے کے لیے ریاستی وزیر کمار سروجیت کے بلاک ' بودھ گیا ' کے علاقے میں پہنچی تو وہاں کسانوں نے مایوسی کا اظہار کیا۔ ضلع کے بودھ گیا بلاک میں واقع کورما پنچایت کے ڈمروا اور مہوا ٹولہ کے کسان رام برچ پرساد اور سنتوش یادو نے بتایا کہ انکی بیشتر فصل خراب ہوچکی ہے۔ دھان کیڑے کی وجہ سے سوکھ گئے ہیں حالانکہ انکی طرف سے بچاو کے لیے ہرممکن کوشش کی گئی لیکن محکمہ زراعت اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی پہل نہیں ہوئی ہے ، شہر گیا سے تقریبا دس کلومیٹر کے فاصلے پر چیرکی روڈ پر یہ گاوں واقع ہے، اتنے قریب میں بھی ہوتے ہوئے محکمہ زراعت کے ضلع حکام کی جانب سے کوئی مدد نہیں ملی ہے۔ کسان رام برچ پرساد نے بتایا کہ بودھ گیا بلاک میں واقع بلاک زراعت کے دفتر میں شکایت درج کرائی جاچکی ہے لیکن آج تک سنوائی نہیں ہوئی۔ بودھ گیا بلاک کے نسکھا گاوں کے کسان تنزیل الرحمن خان نے بتایاکہ انکی ایک بیگہ زمین پر لگی دھان کی فصل سوکھ گئی ہے اسی طرح اور دیگر کسانوں کا معاملہ انکے یہاں ہے ، چونکہ اس مرتبہ بارش وقت پر نہیں ہوئی جسکی وجہ سے 80 فیصد بھی دھان کی کاشت نہیں ہوئی تھی۔ کسی طرح کسانوں نے موٹر پمپ اور دیگر ذرائع سے آبپاشی کرکے کاشت کی تھی۔ کاشت میں ہر برس سے زیادہ لاگت رواں برس لگی، لیکن اب جب دھان تیار ہونے لگا تو کیڑوں کا آتنگ ہوگیا ہے۔ سنتوش یادو نے بتایاکہ گاوں کے ہی ایک کسان نے قریب دو بیگہ زمین پر دھان کی فصل کسی طرح موٹرپمپ سے سینچائی کرکے کیا تھا، دھان کی بالیاں بھی نکل آئی تھیں لیکن کیڑے لگنے کی وجہ سے پوری فصل سوکھ گئی ہے، وہ کسان ہر دن اپنے کھیت پر پہنچ کر روتا ہے، یہاں جن کسانوں نے پانی نہیں ہونے کی وجہ سے دھان کی فصل کی کاشت نہیں کی تھی انہیں خشک سالی کے تحت معاوضے کی بھی رقم نہیں ملی ہے۔ یہ وہی بلاک ہے جہاں کے کمار سروجیت ہیں اور وہ ریاست کے محکمہ زراعت کے وزیر ہیں۔ ان کسانوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں معاوضہ دیا جائے کیونکہ انکے نقصان کی بھرپائی تو نہیں ہوسکتی ہے لیکن کم ازکم جو قرض لیکر کاشت کی تھی وہ مدد ملنے پر راحت کی سانس لے سکتے ہیں۔


اس سلسلے میں محکمہ زراعت کی جانب سے بتایا گیا کہ براؤن پلانٹ ہوپر (بی پی ایچ ) کیڑوں کی وجہ سے کسانوں کو نقصان پہنچا ہے، اس کو کنٹرول کرنے کے لیے ہر وقت صحیح جراثیم کش ادویات کا استعمال کرنے کے لیے کسانوں کو بتایا گیا ہے۔ ڈی ایم تیاگ راجن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ چونکہ اس وقت گیا ضلع کے تحت موسم میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے دھان کی فصل میں براؤن اسٹیم مادھوا پیسٹ (بی پی ایچ) کا پھیلاؤ ضلع کے مختلف بلاکس میں دیکھا جا رہا ہے۔ بی پی ایچ کیڑے کا حملہ اگست یا ستمبر ماہ سے شروع ہوتا ہے اور دھان کی کٹائی تک رہتا ہے۔ اس کیڑے کا حملہ ان کھیتوں میں زیادہ ہوتا ہے جہاں یوریا کھاد کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور پوٹاش کا استعمال کم ہوتا ہے، یعنی دھان کے جن کھیتوں میں یوریا کا زیادہ استعمال ہوتا ہے، ان کھیتوں میں بی پی ایچ کا حملہ ہوتا ہے۔ شروع میں یہ کیڑے ایک چھوٹے سے علاقے میں حملہ کرتے ہیں، پھر یہ کیڑے پورے علاقے میں حرکت کرتے ہیں۔ بی پی ایچ کیڑے دھان کے تنے پر چپک جاتے ہیں اور اس کا رس چوس لیتے ہیں، جس کی وجہ سے پودے بے اختیار ہو کر خشک ہوجاتے ہیں اور اس پر گانٹھ بن جاتی ہے جسے جانور بھی نہیں کھاتے ہیں۔ کاشتکار ابتدائی احتیاطی تدابیر اپنا کر ان کیڑوں کو آسانی سے کنٹرول کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جہاں سے شکایت موصول ہوئی، وہاں فوری طور پر مدد پہنچائی جارہی ہے۔ بودھ گیا کے علاقوں میں محکمہ زراعت کی ٹیم جلد بھیجی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ کیڑے فصلوں کے سبز حصے سے رس چوس کر نقصان پہنچاتے ہیں۔ وہ اپنی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ کرتے ہیں۔ اس لیے جیسے ہی ابتدائی علامات ظاہر ہوں، علاقے میں تجویز کردہ کیڑے مار ادویات کا اسپرے کر کے کیڑوں کے پھیلاؤ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ متاثرہ جگہ پر دوا چھڑکنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ جگہ سے باہر 10 قدموں تک دوا کا اسپرے کرنا ہے اور اگر دوا کا اثر کم ہو تو ضرورت کے مطابق دوسری دوا کا دوبارہ اسپرے کیا جا سکتا ہے۔ کیڑے مار دوا کے اسپرے کے وقت پانی کی مقدار 150 سے 200 لیٹر فی ایکڑ ہونی چاہیے

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں کیڑے لگنے سے سینکڑوں ایکڑ دھان کی فصل کو نقصان ہوا ہے۔ محکمہ زراعت اور انتظامیہ کی جانب سے دھان کو بچانے کیلئے کسانوں کی مدد کرنے کا دعویٰ کیا گیا تاہم زمینی حقیقت اسکے مخالف ہے۔ محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت کے بلاک و اسمبلی حلقہ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ زراعت اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان تک دھان کو بچانے کےلیے مدد نہیں پہنچی ہے۔ ضلع میں کسانوں کو اب کیڑے کی وجہ سے نہ صرف مشکلات کا سامنا ہے بلکہ انہیں بڑا نقصان بھی ہورہا ہے۔ دھان کی فصل میں کیڑے لگنے کی وجہ سے دھان خشک ہو رہی ہیں۔ دھان کی ڈنٹیوں کی شکل ایسی ہوتی جارہی ہے جیسے کہ سخت دھوپ میں ہری گھاس مرجھا جاتی ہیں۔ ان کیڑوں کی وجہ سے اب تک سینکڑوں ہیکٹئر فصل کو نقصان پہنچ چکا ہے، جسکی وجہ سے کسانوں کو سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ وہ کس طرح اپنی فصل کو بچائیں حالانکہ وہ اپنی سطح سے جراثیم کش ادویات کا جھڑکاو بھی کررہے ہیں ، چونکہ بہار کے محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت کا تعلق ضلع گیا سے ہے، ایسے میں کسان اب محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت سے مدد کی امید لگائے بیٹھے ہیں حالانکہ ضلع محکمہ زراعت اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے دعوی کیا جارہا ہے کہ کسانوں کی فصل کو بچانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے اور اسکے لیے باضابطہ کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا جہاں کسان اپنی شکایت درج کرائیں۔ Damage to Paddy Crop In Gaya

بی پی ایچ کیڑوں نے دھان کی سینکڑوں ایکڑ فصل کو نقصان پہنچایا


ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب ضلع محکمہ زراعت اور ضلع انتظامیہ کے دعووں اور بچاو کے کاموں کی زمینی حقیقت کو جاننے کے لیے ریاستی وزیر کمار سروجیت کے بلاک ' بودھ گیا ' کے علاقے میں پہنچی تو وہاں کسانوں نے مایوسی کا اظہار کیا۔ ضلع کے بودھ گیا بلاک میں واقع کورما پنچایت کے ڈمروا اور مہوا ٹولہ کے کسان رام برچ پرساد اور سنتوش یادو نے بتایا کہ انکی بیشتر فصل خراب ہوچکی ہے۔ دھان کیڑے کی وجہ سے سوکھ گئے ہیں حالانکہ انکی طرف سے بچاو کے لیے ہرممکن کوشش کی گئی لیکن محکمہ زراعت اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی پہل نہیں ہوئی ہے ، شہر گیا سے تقریبا دس کلومیٹر کے فاصلے پر چیرکی روڈ پر یہ گاوں واقع ہے، اتنے قریب میں بھی ہوتے ہوئے محکمہ زراعت کے ضلع حکام کی جانب سے کوئی مدد نہیں ملی ہے۔ کسان رام برچ پرساد نے بتایا کہ بودھ گیا بلاک میں واقع بلاک زراعت کے دفتر میں شکایت درج کرائی جاچکی ہے لیکن آج تک سنوائی نہیں ہوئی۔ بودھ گیا بلاک کے نسکھا گاوں کے کسان تنزیل الرحمن خان نے بتایاکہ انکی ایک بیگہ زمین پر لگی دھان کی فصل سوکھ گئی ہے اسی طرح اور دیگر کسانوں کا معاملہ انکے یہاں ہے ، چونکہ اس مرتبہ بارش وقت پر نہیں ہوئی جسکی وجہ سے 80 فیصد بھی دھان کی کاشت نہیں ہوئی تھی۔ کسی طرح کسانوں نے موٹر پمپ اور دیگر ذرائع سے آبپاشی کرکے کاشت کی تھی۔ کاشت میں ہر برس سے زیادہ لاگت رواں برس لگی، لیکن اب جب دھان تیار ہونے لگا تو کیڑوں کا آتنگ ہوگیا ہے۔ سنتوش یادو نے بتایاکہ گاوں کے ہی ایک کسان نے قریب دو بیگہ زمین پر دھان کی فصل کسی طرح موٹرپمپ سے سینچائی کرکے کیا تھا، دھان کی بالیاں بھی نکل آئی تھیں لیکن کیڑے لگنے کی وجہ سے پوری فصل سوکھ گئی ہے، وہ کسان ہر دن اپنے کھیت پر پہنچ کر روتا ہے، یہاں جن کسانوں نے پانی نہیں ہونے کی وجہ سے دھان کی فصل کی کاشت نہیں کی تھی انہیں خشک سالی کے تحت معاوضے کی بھی رقم نہیں ملی ہے۔ یہ وہی بلاک ہے جہاں کے کمار سروجیت ہیں اور وہ ریاست کے محکمہ زراعت کے وزیر ہیں۔ ان کسانوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں معاوضہ دیا جائے کیونکہ انکے نقصان کی بھرپائی تو نہیں ہوسکتی ہے لیکن کم ازکم جو قرض لیکر کاشت کی تھی وہ مدد ملنے پر راحت کی سانس لے سکتے ہیں۔


اس سلسلے میں محکمہ زراعت کی جانب سے بتایا گیا کہ براؤن پلانٹ ہوپر (بی پی ایچ ) کیڑوں کی وجہ سے کسانوں کو نقصان پہنچا ہے، اس کو کنٹرول کرنے کے لیے ہر وقت صحیح جراثیم کش ادویات کا استعمال کرنے کے لیے کسانوں کو بتایا گیا ہے۔ ڈی ایم تیاگ راجن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ چونکہ اس وقت گیا ضلع کے تحت موسم میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے دھان کی فصل میں براؤن اسٹیم مادھوا پیسٹ (بی پی ایچ) کا پھیلاؤ ضلع کے مختلف بلاکس میں دیکھا جا رہا ہے۔ بی پی ایچ کیڑے کا حملہ اگست یا ستمبر ماہ سے شروع ہوتا ہے اور دھان کی کٹائی تک رہتا ہے۔ اس کیڑے کا حملہ ان کھیتوں میں زیادہ ہوتا ہے جہاں یوریا کھاد کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور پوٹاش کا استعمال کم ہوتا ہے، یعنی دھان کے جن کھیتوں میں یوریا کا زیادہ استعمال ہوتا ہے، ان کھیتوں میں بی پی ایچ کا حملہ ہوتا ہے۔ شروع میں یہ کیڑے ایک چھوٹے سے علاقے میں حملہ کرتے ہیں، پھر یہ کیڑے پورے علاقے میں حرکت کرتے ہیں۔ بی پی ایچ کیڑے دھان کے تنے پر چپک جاتے ہیں اور اس کا رس چوس لیتے ہیں، جس کی وجہ سے پودے بے اختیار ہو کر خشک ہوجاتے ہیں اور اس پر گانٹھ بن جاتی ہے جسے جانور بھی نہیں کھاتے ہیں۔ کاشتکار ابتدائی احتیاطی تدابیر اپنا کر ان کیڑوں کو آسانی سے کنٹرول کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جہاں سے شکایت موصول ہوئی، وہاں فوری طور پر مدد پہنچائی جارہی ہے۔ بودھ گیا کے علاقوں میں محکمہ زراعت کی ٹیم جلد بھیجی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ کیڑے فصلوں کے سبز حصے سے رس چوس کر نقصان پہنچاتے ہیں۔ وہ اپنی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ کرتے ہیں۔ اس لیے جیسے ہی ابتدائی علامات ظاہر ہوں، علاقے میں تجویز کردہ کیڑے مار ادویات کا اسپرے کر کے کیڑوں کے پھیلاؤ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ متاثرہ جگہ پر دوا چھڑکنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ جگہ سے باہر 10 قدموں تک دوا کا اسپرے کرنا ہے اور اگر دوا کا اثر کم ہو تو ضرورت کے مطابق دوسری دوا کا دوبارہ اسپرے کیا جا سکتا ہے۔ کیڑے مار دوا کے اسپرے کے وقت پانی کی مقدار 150 سے 200 لیٹر فی ایکڑ ہونی چاہیے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.