لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں زوماٹو کے ڈیلیوری بوائے نے ڈیلیوری نہ لینے اور دلت ہونے کی وجہ سے مار پیٹ کا الزام لگایا ہے۔ ڈیلیوری بوائے ونیت راوت نے الزام لگایا کہ ایک خاندان نے ان کا آرڈر لینے سے صرف اس لیے انکار کر دیا کہ وہ دلت ہے اور اس کی پٹائی بھی کی گئی۔ لکھنؤ کے آشیانہ میں زوماٹو کے ڈیلیوری بوائے ونیت راوت نے الزام لگایا ہے کہ ہفتہ کی رات وہ آشیانہ میں ڈلیوری دینے گیا تھا، جب وہ ڈیلیوری کی جگہ پر پہنچا تو آرڈر دینے والا اجے سنگھ گھر سے باہر نکل آیا اور جب اسے پتہ چلا کہ وہ دلت ہے، تو اس نے کھانے کا پیکٹ یہ کہہ کر پھینک دیا کہ وہ کسی دلت کے ہاتھوں سے کھانا نہیں لے گا اور اس کے بعد ونیت پر پان مسالہ تھوک دیا گیا۔ جب ونیت نے احتجاج کیا تو اجے اور اس کے خاندان کے باقی افراد نے مل کر اسے مارا پیٹا۔ Dalit delivery boy accused of beating and abuse in lucknow
اس معاملے میں پولس کمشنر ڈی کے ٹھاکر کے مطابق ہفتہ کی رات جب ونیت راوت آرڈر لے کر کسٹمر کے گھر پہنچا, تو اجے سنگھ اپنے رشتہ دار کو گھر چھوڑنے جا رہا تھا، جیسے ہی وہ گھر سے نکلا، زوماٹو کا ڈیلیوری بوائے اس سے گھر کا پتہ پوچھنے لگا، اس دوران اجے نے گھر کا پتہ بتاتے ہوئے پان مسالہ اس کے منہ پر تھوک دیا۔ اس پر ڈیلیوری بوائے ونیت اور اجے کے درمیان بحث ہوگئی۔ اس درمیان اجے اور اس کے اہل خانہ جمع ہوگئے اور ونیت کی پٹائی کی۔
پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے بتایا کہ ونیت راوت نے جھگڑے کے بعد ڈائل 112 پر اطلاع دی، جس پر 112 کی ٹیم پہنچی اور دونوں کو تھانے جانے کو کہا۔ ونیت نے جانے سے انکار کر دیا اور اتوار کو وہ وکیل کے ساتھ تھانے آیا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال تحریر کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔