احمد آباد: گجرات کے کَچھ ضلع میں جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب طاقتور سمندری طوفان بپرجوائے کے متوقع لینڈ فال سے قبل حکام نے اب تک تقریباً 50,000 لوگوں کو ساحلی علاقوں سے عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان کے جمعرات کی شام گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان اس وقت کَچھ سے تقریباً 290 کلومیٹر دور ہے۔
ریاستی کمشنر آف ریلیف آلوک کمار پانڈے نے کہا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر ہم نے پہلے ہی ساحلی علاقوں میں رہنے والے تقریباً 50,000 لوگوں کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا ہے۔ انخلاء کا عمل ابھی جاری ہے اور باقی 5,000 افراد کو آج شام تک محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا جائے گا۔
پانڈے نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت اس شدید موسمی واقعہ کی وجہ سے کسی بھی جانی نقصان کو روکنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ریسکیو آپریشن دو مرحلوں میں کیا جا رہا ہے جس میں سب سے پہلے سمندر کے کنارے سے 0 سے 5 کلومیٹر کے اندر رہنے والوں کو منتقل کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد، ساحل سے 5 سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر رہنے والے افراد کو محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جائے گا، بچوں، حاملہ خواتین اور بزرگوں کو ترجیح دی جائے گی۔
پانڈے نے مزید کہا کہ این ڈی آر ایف (نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس) کی 15 ٹیمیں، ایس ڈی آر ایف (اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس) کی 12 ٹیمیں، ریاستی سڑک اور عمارت کے محکمے کی 115 ٹیمیں اور ریاستی بجلی محکمہ کی 397 ٹیمیں ساحلی اضلاع میں تعینات کی گئی ہیں۔ بھارتی محکمہ موسمیات نے بدھ کو گجرات کے ساحل کے قریب آنے والے طاقتور طوفان بِپرجوائے کے درمیان الرٹ کو 'اورینج میسج' سے 'ریڈ میسج' میں اپ گریڈ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- بپر جوائے طوفان کے پیشِ نظر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے عوام سے اپیل کی
- بپر جوائے طوفان کے پیش نظر گجرات کے مختلف سیاحتی مقامات بند
بدھ کا دن نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، فوج اور دیگر بچاؤ اور امدادی ٹیموں کے لیے ایک اہم دن ہو گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان علاقوں میں جہاں طوفان کے سخت ٹکرانے کی توقع ہے وہاں تیاریاں مکمل کر لی جائیں۔ امدادی کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیموں کو اسٹینڈ بائی پر بھی رکھا گیا ہے اور فوج بھی سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر بچاؤ کے اقدامات کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کر رہی ہے۔
منگل کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے طوفان کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایک ورچوئل میٹنگ میں گجرات حکومت پر زور دیا کہ وہ حساس علاقوں میں رہنے والے مکینوں کی حفاظت کو ترجیح دے۔ انہوں نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور بجلی، ٹیلی کمیونیکیشن، صحت کی دیکھ بھال اور پینے کے پانی جیسی ضروری خدمات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب انتظامات کی ضرورت پر زور دیا۔ موسمیاتی پیشین گوئیوں کے بعد ماہی گیری کی سرگرمیاں 16 جون تک معطل کر دی گئی ہیں۔