گاندھی نگر: سمندری طوفان بپرجوائے گجرات کے ساحلی ضلع کَچھ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہزاروں لوگوں کو ساحلی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان بپرجوائے کی وجہ سے سوراشٹرا اور کَچھ کے نشیبی ساحلی علاقوں میں تین سے چھ میٹر اونچی سمندری لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ اس لیے ایسے علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔
گجرات کے ساحلی اضلاع کچھ، پوربندر، دیو بھومی دوارکا، جام نگر، جوناگڑھ اور موربی میں حکام نے ساحل کے قریب رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔ ساحل سے 10 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والے ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔ محمکہ موسمیات کے مطابق طوفان بِپرجوائے جس کے جمعرات کی شام 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گجرات کے ساحلوں سے ٹکرنے کی امید ہے۔ اس سے بھاری نقصان ہونے کا خدشہ بھی ہے اور گجرات کے کچھ، دیو بھومی دوارکا اور جام نگر اضلاع اس سے سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سمندری طوفان بپرجوائے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اور گجرات کے ان اضلاع کے ممبران پارلیمنٹ جو طوفان سے متاثر ہو سکتے ہیں نے بھی عملی طور پر شرکت کی۔ انہوں نے سینئر افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں کہ ریاستی حکومت کے ذریعے غیر محفوظ مقامات پر رہنے والے لوگوں کو محفوظ طریقے سے نکالا جائے اور تمام ضروری خدمات جیسے بجلی، ٹیلی کمیونیکیشن، صحت اور پینے کے پانی کی دیکھ بھال کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان خدمات کو پہنچنے والے نقصانات کی صورت میں فوری طور پر بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے جانوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور کنٹرول رومز کو چوبیس گھنٹے کام کرنے کی ہدایات بھی دیں۔ محکمہ موسمیات نے گجرات میں سوراشٹرا اور کچ کے ساحلوں کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ طوفان کے پیش نظر ہندوستانی ریلوے نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ روم کو چالو کر دیا ہے اور گجرات کے کئی اضلاع میں ہنگامی کنٹرول روم کھولے ہیں تاکہ ریل کے کام کو آسانی سے چلایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس کے علاوہ وزیر داخلہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وزراء کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت بھی کی جس کے دوران انہوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے تین بڑی اسکیموں کا اعلان کیا۔ ان اسکیموں میں ریاستوں میں فائر سروسز کو بڑھانے اور جدید بنانے کے لیے 5,000 کروڑ روپے کا پروجیکٹ، شہری سیلاب کے خطرے کو کم کرنے کے لیے 2500 کروڑ روپے کا پروجیکٹ اور لینڈ سلائیڈ کے تخفیف کے لیے 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 825 کروڑ روپے کی قومی لینڈ سلائیڈ رسک مٹیگیشن اسکیم شامل ہے۔
اس سے پہلے دن میں، مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے گجرات کے تمام اضلاع کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی، ریاستی انتظامیہ نے نوساری میں ساحل کے قریب پولیس کو تعینات کر دیا ہے تاکہ لوگوں کو سمندر میں جانے سے روکا جا سکے، کیونکہ سمندری طوفان بپرجوائے سوراشٹرا-کچھ کے ساحل کے قریب پہنچ رہا ہے۔ اسی طرح کے اقدامات دوسرے ساحلوں پر بھی کیے جا رہے تھے۔
طوفان بِپرجوائے کا اثر گجرات پر پڑنا شروع ہوگیا ہے، مغربی ریلوے نے ریاست کے ساحلی علاقوں کی طرف جانے والی 50 سے زیادہ ٹرینوں کو مختصر مدت کے لیے روک دیا ہے اور اگلے تین دنوں میں کئی ٹرینوں کو منسوخ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ پیر کو مغربی ریلوے نے ایک ریلیز میں کہا کہ ریلوے مختلف اقدامات کر رہا ہے جس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ روم، ہیلپ ڈیسک، اور ریلیف ٹرینوں کو تیار رکھنا شامل ہے۔
بھاو نگر ڈویژن میں پانچ مقامات پر، راجکوٹ میں آٹھ مقامات پر اور احمد آباد ڈویژن کے تین مقامات پر فی گھنٹہ کی بنیاد پر ہوا کی رفتار کی نگرانی کی جا رہی ہے اور اسٹیشن ماسٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ جب ہوا کی رفتار 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہو جائے تو ٹرینوں کو ریگولیٹ کریں یا روک دیں۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 13 جون سے 15 جون کے درمیان تقریباً 95 ٹرینوں کو منسوخ کرنے کی تجویز دی جا رہی ہے۔