نئی دہلی:سپریم کورٹ نے جمعہ کو حکم دیا کہ کورونا وبا -19 عالمی وبا کے دوران جیلوں میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے لیے تمام رہا کیے گئے مجرموں اور زیر سماعت قیدیوں کو 15 دنوں کے اندر خودسپردگی کا حکم دیا جائے۔ جسٹس ایم آر شاہ اور سی ٹی روی کمار کی بنچ نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران کورونا وائرس کے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر ہنگامی ضمانت پر رہا کیے گئے،زیر سماعت افراد خود سپردگی کے بعد مجاز عدالتوں سے باقاعدہ ضمانت حاصل کر سکتے ہیں۔
بنچ نے کہا کہ کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران رہا کیے گئے تمام مجرم خودسپردگی کے بعد اپنی سزا کو معطل کرنے کے لیے مجاز عدالتوں سے درخواست کر سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق تشکیل دی گئی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی سفارشات پر وبائی امراض کے دوران مختلف ریاستوں سے کئی مجرموں اور زیر سماعتوں کو رہا کیا گیا۔ ان قیدیوں میں سے اکثر کے خلاف ایسے مقدمات درج ہیں جو کہ گھناؤنے نوعیت کے نہیں ہیں۔ دریں اثنا سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ پیرول کی مدت کو قیدی کی اصل قید کی مدت میں شمار نہیں کیا جا سکتا۔
بنچ نے ایک قیدی کی جانب سے دائر کی گئی ایکعرضی کو مسترد کر دیا۔ جس میں یہ اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ،کہ وبائی امراض کے دوران HPC کے ذریعہ دی گئی پیرول کی مدت کو اصل سزا کی مدت میں شمار کیا جانا چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کو کسی بھی استثنیٰ کی پالیسی کے تحت مذکورہ قید بھگتنی ہوگی۔ جس مدت کے دوران اسے ایمرجنسی پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ پیرول کی مدت اصل قید کی مدت سے خارج ہوگی۔ درخواست گزار کو قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔