ETV Bharat / bharat

طاہر حسین کے بھائی سمیت دو لوگوں کی ضمانت منظور

عدالت نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین کے بھائی شاہ عالم اور دو دیگر کو فروری 2020 میں دہلی کے چاند باغ علاقے میں فسادات کے دوران ایک دکان میں مبینہ لوٹ مار اور توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں بری کردیا۔

tahir hussain
طاہر حسین
author img

By

Published : Sep 2, 2021, 9:37 PM IST

دہلی کی ایک عدالت نے گزشتہ سال شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات سے متعلق ایک کیس کی تحقیقات پر دہلی پولیس پر سخت تنقید کی اور کہا کہ تقسیم ہند کے فسادات کے بعد قومی دارالحکومت میں بدترین فرقہ وارانہ فسادات دیکھے گیے، اس کی تفتیش میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے باوجود پولیس ناکام رہی اس سے یقیناً جمہوریت کے حاکموں کو تکلیف پہنچے گی۔

عدالت نے سابق کونسلر طاہر حسین کے بھائی شاہ عالم اور دو دیگر کو فروری 2020 میں دہلی کے چاند باغ علاقے میں فسادات کے دوران ایک دکان میں مبینہ لوٹ مار اور توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں بری کردیا۔

عدالت نے تحقیقات کو "سخت اور غیر فعال" قرار دیا جس میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایک کانسٹیبل کو بطور گواہ پیش کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے کہا کہ جائے وقوع پر ملزم کی موجودگی کی تصدیق کے لیے اس واقعے کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں ہے، کوئی آزاد عینی شاہد نہیں ہے اور نہ ہی مجرمانہ سازش کا کوئی ثبوت ہے۔

جج نے کہا، "میں اپنے آپ کو یہ دیکھنے سے نہیں روک پارہا کہ جب تاریخ، دہلی میں تقسیم کے بعد کے بدترین فرقہ وارانہ فسادات کے صفحات پلٹے گی تو تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے جدید سائنسی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے مناسب تحقیقات کرنے میں ناکامی سے یقیناً جمہوریت کے حاکموں کو تکلیف پہنچے گی."

مزید پڑھیں:شرجیل اِمام مقدمے کی سماعت ایک بار پھر ملتوی

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ چشم دید گواہوں، حقیقی ملزم اور تکنیکی شواہد کا سراغ لگانے کی کوشش کیے بغیر ہی محض چارچ شیٹ داخل کرنے سے ہی معاملہ حل کیا گیا۔

دہلی کی ایک عدالت نے گزشتہ سال شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات سے متعلق ایک کیس کی تحقیقات پر دہلی پولیس پر سخت تنقید کی اور کہا کہ تقسیم ہند کے فسادات کے بعد قومی دارالحکومت میں بدترین فرقہ وارانہ فسادات دیکھے گیے، اس کی تفتیش میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے باوجود پولیس ناکام رہی اس سے یقیناً جمہوریت کے حاکموں کو تکلیف پہنچے گی۔

عدالت نے سابق کونسلر طاہر حسین کے بھائی شاہ عالم اور دو دیگر کو فروری 2020 میں دہلی کے چاند باغ علاقے میں فسادات کے دوران ایک دکان میں مبینہ لوٹ مار اور توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں بری کردیا۔

عدالت نے تحقیقات کو "سخت اور غیر فعال" قرار دیا جس میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایک کانسٹیبل کو بطور گواہ پیش کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے کہا کہ جائے وقوع پر ملزم کی موجودگی کی تصدیق کے لیے اس واقعے کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں ہے، کوئی آزاد عینی شاہد نہیں ہے اور نہ ہی مجرمانہ سازش کا کوئی ثبوت ہے۔

جج نے کہا، "میں اپنے آپ کو یہ دیکھنے سے نہیں روک پارہا کہ جب تاریخ، دہلی میں تقسیم کے بعد کے بدترین فرقہ وارانہ فسادات کے صفحات پلٹے گی تو تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے جدید سائنسی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے مناسب تحقیقات کرنے میں ناکامی سے یقیناً جمہوریت کے حاکموں کو تکلیف پہنچے گی."

مزید پڑھیں:شرجیل اِمام مقدمے کی سماعت ایک بار پھر ملتوی

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ چشم دید گواہوں، حقیقی ملزم اور تکنیکی شواہد کا سراغ لگانے کی کوشش کیے بغیر ہی محض چارچ شیٹ داخل کرنے سے ہی معاملہ حل کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.