نئی دہلی: پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ او این جی سی ملک کے سب سے وسیع اور مشہور آئل فیلڈز کو استعمال کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے اور او این جی سی جیتے گی تو انڈیا جیتے گا۔' ہردیپ سنگھ پوری ہفتہ کو مہاراشٹر کے ساحل پر ساگر سمراٹ میں منعقدہ آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن (او این جی سی) کی باوقار ڈرلنگ رگ ساگر سمراٹ کو موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ کے طور پر قوم کے نام وقف کر رہے تھے۔ اس کے بعد وزیر نے او این جی سی کیندریہ ودیالیہ گراؤنڈ، پنویل فیزایک کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے او این جی سی کے انرجی سپاہیوں اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
انہوں نے او این جی سی کے چیئرمین ارون کمار سنگھ اور او این جی سی کے ڈائریکٹر (ٹیکنیکل اینڈ فیلڈ سروسز) اوم پرکاش سنگھ کے ساتھ ساگر سمراٹ میں او این جی سی ملازمین سے ملاقات کی۔ انہوں نے ساگر سمراٹ کے ابتدائی عملے کے ارکان کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے بمبئی ہائی ڈسکوری کے بعد ستر کی دہائی میں کام کیاتھا۔ اتوار کو او این جی سی کی ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پوری نے او این جی سی کے انرجی سپاہیوں کو ہندوستان کی توانائی کی حفاظت کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ ساگر سمراٹ ہندوستان کی تیل کی پیداوار کے وژن کی تصدیق کرتا ہے جب اسے دنیا بھر میں ہائیڈرو کاربن کی تلاش کے تناظر میں 'بنجر' قرار دیا گیا۔
انہوں نے بتایاکہ او این جی سی ہندوستان کے سب سے وسیع اور معروف تیل کے شعبوں کو استعمال کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے اور ملک کی توانائی کی تبدیلی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ساگر سمراٹ کوجاپان کے متسوبشی یارڈ میں بنایا گیا ہے۔ اسے 3 اپریل 1973 کو ہیروشیما سے روانہ کیاگیا تھا۔ اس نے 1974 میں بحیرہ عرب کے ممبئی آف شور علاقے میں اواین جی سی کے پہلے آف شور تیل کے کنویں کو ڈرل کیا اس وقت اسے بامبے ہائی کہا جاتا تھا۔ بتیس برسوں میں، ساگر سمراٹ تقریباً 125 کنویں ڈرل کرچکا ہے اور ملک بھر میں 14 بڑی آف شور تیل اور گیس کی دریافتوں میں سرگرم رہاہے۔
یواین آئی