ETV Bharat / bharat

Meghalaya Elections کانگریس میگھالیہ انتخاب میں گھر گھر مہم چلائے گی

میگھالیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ونسنٹ ایچ پالا نے بتایاکہ 'ہم انتخابی اخراجات کو کم کرنے اور ووٹروں کے ساتھ ذاتی رابطہ قائم کرنے کے لیے عوام سے عوام کے رابطے کے اصول پر عمل کریں گے۔' میگھالیہ کانگریس کے صدر نے کہا کہ 'وہ ستنگا-سائی پنگ حلقہ میں بڑی ریلیوں کی میزبانی نہیں کریں گے جہاں سے وہ اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔ ' Congress Door To Door Campaign

کانگریس میگھالیہ انتخاب میں گھر گھر مہم چلائے گی
کانگریس میگھالیہ انتخاب میں گھر گھر مہم چلائے گی
author img

By

Published : Feb 9, 2023, 4:54 PM IST

شیلانگ: کانگریس میگھالیہ میں اپنی انتخابی مہم کا مائیکرو مینیج کرے گی اور بنیادی طور پر گھر گھر رابطے پر توجہ مرکوز کرے گی، میگھالیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ونسنٹ ایچ پالا نے بتایاکہ 'ہم انتخابی اخراجات کو کم کرنے اور ووٹروں کے ساتھ ذاتی رابطہ قائم کرنے کے لیے عوام سے عوام کے رابطے کے اصول پر عمل کریں گے۔' میگھالیہ کانگریس کے صدر نے کہا کہ وہ ستنگا-سائی پنگ حلقہ میں بڑی ریلیوں کی میزبانی نہیں کریں گے جہاں سے وہ اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔

سابق مرکزی آبی وسائل کے وزیر اور میگھالیہ کے شیلانگ لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پالا نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس توقع سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدوار ہر حلقے میں ووٹرز کے ساتھ ذاتی تعلقات استوار کر رہے ہیں۔ اور یہی فرق اس الیکشن میں ہوگا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ریاست کے عوام کا کانگریس پر اب بھی بھروسہ ہے۔ پالا نے کہاکہ ہم جارحانہ مہم کے لیے نہیں جائیں گے اور اس وقت تک لوگ اچھی طرح جان چکے ہیں کہ حکمراں نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی)، ترنمول اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کیا کر رہی ہیں۔

جب کانگریس ایم ایل اے سے پارٹی چھوڑنے کے بارے میں پوچھا گیا تو پالا نے کہاکہ انہوں نے پارٹی چھوڑ دی، ہمیں ایسے امیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے کافی وقت دیا جن کا دل کانگریس کے ساتھ ہے۔ اب ہم پورے جوش و خروش کے ساتھ لوگوں کے سامنے کام کرنے کے لیے نئے چہرے پیش کر سکتے ہیں۔ 2018 کے انتخابات میں 21 سیٹوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد میگھالیہ میں کانگریس کو اس وقت دھچکا لگا جب اس کے 17 میں سے 12 ایم ایل ایز نے پارٹی چھوڑ کر نومبر 2021 اور 2022 میں ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ باقی پانچ کو ان کے مخالف ہونے کی وجہ سے معطل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Voter Verification Campaign in Yadgir یادگیر میں ووٹرز کی تصدیق کیلئے گھر گھر مہم

انہوں نے کہا کہ اس بار پارٹی نے کئی نوجوان اور نئے چہروں کو میدان میں اتارا ہے کیونکہ ریاست کی قیادت کے لیے نوجوان لیڈروں کی ضرورت ہے۔ پالا نے یہ بھی کہا کہ کانگریس واضح مینڈیٹ کے حصول کے لیے عوام کے پاس جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت بنانے کے لیے اپنے بل بوتے پر 35 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا یقین ہے۔ منڈیٹ حاصل نہ کرنے کی صورت میں ریاست میں ابھرنے والے سیاسی صورتحال پر مسٹر پالا نے کہا کہ کوئی بھی عہدہ یا قبل از انتخابات اتحاد پارٹی ہائی کمان کی رضامندی پر منحصر ہوگا۔

یواین آئی

شیلانگ: کانگریس میگھالیہ میں اپنی انتخابی مہم کا مائیکرو مینیج کرے گی اور بنیادی طور پر گھر گھر رابطے پر توجہ مرکوز کرے گی، میگھالیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ونسنٹ ایچ پالا نے بتایاکہ 'ہم انتخابی اخراجات کو کم کرنے اور ووٹروں کے ساتھ ذاتی رابطہ قائم کرنے کے لیے عوام سے عوام کے رابطے کے اصول پر عمل کریں گے۔' میگھالیہ کانگریس کے صدر نے کہا کہ وہ ستنگا-سائی پنگ حلقہ میں بڑی ریلیوں کی میزبانی نہیں کریں گے جہاں سے وہ اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔

سابق مرکزی آبی وسائل کے وزیر اور میگھالیہ کے شیلانگ لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پالا نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس توقع سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدوار ہر حلقے میں ووٹرز کے ساتھ ذاتی تعلقات استوار کر رہے ہیں۔ اور یہی فرق اس الیکشن میں ہوگا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ریاست کے عوام کا کانگریس پر اب بھی بھروسہ ہے۔ پالا نے کہاکہ ہم جارحانہ مہم کے لیے نہیں جائیں گے اور اس وقت تک لوگ اچھی طرح جان چکے ہیں کہ حکمراں نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی)، ترنمول اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کیا کر رہی ہیں۔

جب کانگریس ایم ایل اے سے پارٹی چھوڑنے کے بارے میں پوچھا گیا تو پالا نے کہاکہ انہوں نے پارٹی چھوڑ دی، ہمیں ایسے امیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے کافی وقت دیا جن کا دل کانگریس کے ساتھ ہے۔ اب ہم پورے جوش و خروش کے ساتھ لوگوں کے سامنے کام کرنے کے لیے نئے چہرے پیش کر سکتے ہیں۔ 2018 کے انتخابات میں 21 سیٹوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد میگھالیہ میں کانگریس کو اس وقت دھچکا لگا جب اس کے 17 میں سے 12 ایم ایل ایز نے پارٹی چھوڑ کر نومبر 2021 اور 2022 میں ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ باقی پانچ کو ان کے مخالف ہونے کی وجہ سے معطل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Voter Verification Campaign in Yadgir یادگیر میں ووٹرز کی تصدیق کیلئے گھر گھر مہم

انہوں نے کہا کہ اس بار پارٹی نے کئی نوجوان اور نئے چہروں کو میدان میں اتارا ہے کیونکہ ریاست کی قیادت کے لیے نوجوان لیڈروں کی ضرورت ہے۔ پالا نے یہ بھی کہا کہ کانگریس واضح مینڈیٹ کے حصول کے لیے عوام کے پاس جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت بنانے کے لیے اپنے بل بوتے پر 35 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا یقین ہے۔ منڈیٹ حاصل نہ کرنے کی صورت میں ریاست میں ابھرنے والے سیاسی صورتحال پر مسٹر پالا نے کہا کہ کوئی بھی عہدہ یا قبل از انتخابات اتحاد پارٹی ہائی کمان کی رضامندی پر منحصر ہوگا۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.