ممبئی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت رد کیے جانے کے بعد ملک کے الگ الگ خطوں میں کانگریسی رہنماؤں نے جم کر احتجاج کیا۔ مہاراشٹر اسمبلی میں کانگریس این سی پی اور دوسری پارٹی کے کارکنان نے اسمبلی کے باہر زینوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا۔ وقف بورڈ کے چیئرمین اور رکن اسمبلی ڈاکٹر وجاہت مرزا نے کہا کہ مرکزی حکومت راہل گاندھی کی مقبولیت سے خائف ہے۔ اس لئے وہ اس طرح کے ہربے راہل گاندھی کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ یہ جمہوریت میں آمریت کی سب سے بڑی مثال ہے۔
کانگریس لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان نے کہا کہ ملک کے حالات صحیح نہیں ہیں۔ یہ جمہوریت کو ختم کرنے کی سب سے بڑی سازش ہے۔ راہل گاندھی نے ایسا کوئی بڑا گناہ نہیں کیا تھا، جس کی وجہ سے ان کی رکنیت رد کر دی جائے۔ سابق ریاستی وزیر اور موجودہ رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ ملک دیکھ رہا ہے، راہل گاندھی جس طرح سے عوام کی آواز اٹھا رہے ہیں، ملک کی عوام اور ان کی حقیقت کو وہ عیاں کے رہے تھے، یہ ان کے ساتھ سیاست کھیلی جا رہی ہے۔
بتا دیں کہ جمعرات کو سورت کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو ان کے 'مودی برادری' والے بیان کے لیے قصوروار ٹھہرایا ہے۔ عدالت نے مجرمانہ ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کو دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے راہل گاندھی کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت مجرم قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے سزا کو 30 دن کے لیے معطل کر کے ہائی کورٹ میں اپیل کرنے کی اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi Disqualified ملک کے لئے ہر قیمت چکانے کے لئے تیار ہوں، راہل گاندھی