اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے جمعہ کے روز گورنر بیبی رانی موریہ سے ملاقات کرکے اپنا استعفیٰ انہیں سونپ دیا۔ اب اس پر سیاست گرم ہوگئی ہے۔ کانگریس نے آج اس معاملے کو لیکر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے لئے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا ذمہ دار ہیں۔
پارٹی کے ترجمان رندیپ سورجے والا نے کہا کہ، 2017 میں بھاری اکثریت کے ساتھ اتراکھنڈ کے عوام نے بی جے پی کی حکومت کا انتخاب کیا، لیکن پچھلے گزشتہ پانچ سالوں میں جو بھی بدعنوانی اور اقتدار کا کھیل ہوا، اس کے لئے صرف وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا ذمہ دار ہیں۔
وہیں کانگریس کے رہنما دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کی لاعلمی اور غفلت ہے۔ 6 ماہ میں دو بار وزیر اعلیٰ منتخب کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم مودی، مرکزی وزیر امت شاہ اور قومی صدر نے اتراکھنڈ کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا ہے۔
تیرتھ سنگھ راوت نے جو بے بنیاد بیانات دیے، اس کے علاوہ جو مہاکمبھ میں کورونا کی جانچ کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے وہ ایک بہت بڑا اہم موضوع ہے۔
گزشتہ 6 ماہ میں جس طرح بی جے پی نے اتراکھنڈ کو دو وزرائے اعلیٰ کو زبردستی تھوپنے کا کام کیا، اس کو میں ایک سیاسی سازش کا حصہ سمجھتا ہوں۔
مزید پڑھیں: اتراکھنڈ: تیرتھ سنگھ راوت نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیا
ریاستی صدر پریتم سنگھ نے کہا کہ انتخابات سے قبل بی جے پی نے بڑے بڑے وعدے کیے تھے، پی ایم مودی نے کہا تھا کہ حکومت بنتے ہی کسانوں کا قرض معافی کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا 2022 میں اتراکھنڈ میں تبدیلی آئے گی۔