ETV Bharat / bharat

Odisha Train Accident کھڑگے نے بالاسور ٹرین حادثے پر مودی کو خط لکھا

اڈیشہ کے بالاسور میں ہونے والے ٹرین حادثے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا۔ وہیں کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے بالاسور ٹرین حادثہ کے حوالے سے پی ایم مودی کو خط لکھا ہے۔ kharge letter to pm modi

کھڑگے نے بالاسور ٹرین حادثہ کے حوالے سے مودی کو خط لکھا
کھڑگے نے بالاسور ٹرین حادثہ کے حوالے سے مودی کو خط لکھا
author img

By

Published : Jun 5, 2023, 3:58 PM IST

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے بالاسور ٹرین حادثے کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ملک بھر کے تمام ریلوے روٹس پر ضروری حفاظتی اقدامات کرنے اور مشن موڈ پر حفاظتی آلات نصب کرنے کی اپیل کی ہے۔ کھڑگے نے اڈیشہ کے بالاسور میں ہونے والے حادثے کو ہندوستانی ریلوے کی تاریخ کا سب سے بدترین حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حادثے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس میں سینکڑوں بے گناہ لوگ ایک ہی جھٹکے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جس سے پورا ملک غمزدہ اور صدمے میں ہے۔ انہوں نے کہا، "ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تمام انقلابات کے بعد بھی، ریل اب بھی عام ہندوستانیوں کے لیے لائف لائن ہے اور سب کے لیے نقل و حمل کا سب سے قابل اعتماد اور سستا ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہر روز آسٹریلیا کی آبادی کے برابر مسافروں کو منزل مقصود تک لے جانے والی انڈین ریلوے پرکروڑوں لوگ انحصار کرتے ہیں، لیکن مجھے یہ کہتے ہوئے دکھ ہو رہا ہے کہ زمینی سطح پر ریلوے کے کایا کلپ کی جگہ صرف اوپری چمک دمک پرہی حکومت توجہ دے رہی ہے۔ اسے مزید جدید، موثر اور کامل بنانے کی بجائے اس کے ساتھ سوتیلاسلوک کیا جا رہا ہے۔ اس دوران اس طرح کے کئی فیصلے لیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ریل سفر غیر محفوظ ہوگیا ہے اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ بالاسور جیسے ہولناک ٹرین حادثات کی تکرار کو روکنے کے لیے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "آج ہر ایک کے لیے یہ ضروری ہے کہ ریلوے کی حفاظت کے لیے ضروری حفاظتی معیارات اور آلات کو مشن موڈ اور ترجیحی بنیادوں پر ریلوے روٹس پر نصب کرنے کی ہدایت دی جائے، تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات دوبارہ نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: Balasore Train Accident بی جے پی اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتی بلکہ دوسروں پر الزام لگاتی ہے، راہل گاندھی

ریلوے سے متعلق کئی اہم مسائل اٹھاتے ہوئے انہوں نے خط میں لکھا کہ ریلوے میں تقریباً تین لاکھ عہدے خالی ہیں۔ نوے کی دہائی میں ریلوے میں 18 لاکھ سے زیادہ ملازمین تھے جو اب 12 لاکھ رہ گئے ہیں۔ ریلوے بورڈ نے خود اعتراف کیا ہے کہ خالی آسامیوں کی وجہ سےلوکو پائلٹ کو زیادہ گھنٹے کام کرنا پڑا ہے۔ لوکو پائلٹ سیفٹی کے لحاظ سے اہم ہوتے ہیں لیکن ان آسامیوں پر بھی بھرتیاں نہیں کی جارہی ہیں۔ سگنلنگ سسٹم کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے ریلوے سیفٹی کمیشن کی سفارشات پر کام کرنے اور کمیشن کو مزید مضبوط اور خود مختار بنانے کے لیے کام کرنے کو کہا ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے بالاسور ٹرین حادثے کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ملک بھر کے تمام ریلوے روٹس پر ضروری حفاظتی اقدامات کرنے اور مشن موڈ پر حفاظتی آلات نصب کرنے کی اپیل کی ہے۔ کھڑگے نے اڈیشہ کے بالاسور میں ہونے والے حادثے کو ہندوستانی ریلوے کی تاریخ کا سب سے بدترین حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حادثے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس میں سینکڑوں بے گناہ لوگ ایک ہی جھٹکے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جس سے پورا ملک غمزدہ اور صدمے میں ہے۔ انہوں نے کہا، "ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تمام انقلابات کے بعد بھی، ریل اب بھی عام ہندوستانیوں کے لیے لائف لائن ہے اور سب کے لیے نقل و حمل کا سب سے قابل اعتماد اور سستا ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہر روز آسٹریلیا کی آبادی کے برابر مسافروں کو منزل مقصود تک لے جانے والی انڈین ریلوے پرکروڑوں لوگ انحصار کرتے ہیں، لیکن مجھے یہ کہتے ہوئے دکھ ہو رہا ہے کہ زمینی سطح پر ریلوے کے کایا کلپ کی جگہ صرف اوپری چمک دمک پرہی حکومت توجہ دے رہی ہے۔ اسے مزید جدید، موثر اور کامل بنانے کی بجائے اس کے ساتھ سوتیلاسلوک کیا جا رہا ہے۔ اس دوران اس طرح کے کئی فیصلے لیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ریل سفر غیر محفوظ ہوگیا ہے اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ بالاسور جیسے ہولناک ٹرین حادثات کی تکرار کو روکنے کے لیے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "آج ہر ایک کے لیے یہ ضروری ہے کہ ریلوے کی حفاظت کے لیے ضروری حفاظتی معیارات اور آلات کو مشن موڈ اور ترجیحی بنیادوں پر ریلوے روٹس پر نصب کرنے کی ہدایت دی جائے، تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات دوبارہ نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: Balasore Train Accident بی جے پی اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتی بلکہ دوسروں پر الزام لگاتی ہے، راہل گاندھی

ریلوے سے متعلق کئی اہم مسائل اٹھاتے ہوئے انہوں نے خط میں لکھا کہ ریلوے میں تقریباً تین لاکھ عہدے خالی ہیں۔ نوے کی دہائی میں ریلوے میں 18 لاکھ سے زیادہ ملازمین تھے جو اب 12 لاکھ رہ گئے ہیں۔ ریلوے بورڈ نے خود اعتراف کیا ہے کہ خالی آسامیوں کی وجہ سےلوکو پائلٹ کو زیادہ گھنٹے کام کرنا پڑا ہے۔ لوکو پائلٹ سیفٹی کے لحاظ سے اہم ہوتے ہیں لیکن ان آسامیوں پر بھی بھرتیاں نہیں کی جارہی ہیں۔ سگنلنگ سسٹم کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے ریلوے سیفٹی کمیشن کی سفارشات پر کام کرنے اور کمیشن کو مزید مضبوط اور خود مختار بنانے کے لیے کام کرنے کو کہا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.