احمد آباد: ریاست گجرات کے دھندھوکا اور بوٹاڈ اضلاع کے دیہی علاقوں میں پیر کی صبح زہریلی شراب پینے سے 31 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس افسوسناک واقعے کی وجہ سے اپوزیشن نے ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی اور حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھائے۔ ایسے میں احمدآباد شہر کانگریس کے اراکین نے بھی اس حادثے کی سخت مذمت کی۔ People Died Due Drinking Poisoned Liquor
اس تعلق سے احمدآباد شہر کانگریس مائناریٹی ڈپارٹمنٹ کے رکن علیم انصاری نے کہا کہ بوٹاڈ میں زہریلی شراب پینے سے جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ لوگ مسلسل شراب پی رہے ہیں اور ہلاک ہورہے ہیں جبکہ حکومت اس معاملہ پر خاموش ہے۔ حکومت اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ یہ سب حکومت کی لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ اس معاملہ کی ایس آئی ٹی کے ذریعہ جانچ ہونی چاہئے۔
مزید پڑھیں:۔ زہریلی شراب پینے سے تین ہلاک، پانچ کی حالت نازک
وہیں کانگریس مائناریٹی ڈپارٹمنٹ کے جمال پور وارڈ کے صدر مظفر شیخ نے کہا کہ گاندھی جی کے گجرات میں شراب پینے سے لوگ مر رہے ہیں، یہ بہت افسوس کی بات ہے۔ گجرات میں شراب پر پابندی ہے۔ اس کے باوجود بھی شراب فروخت ہو رہی ہے اور یہ سب حکومت و بی جے پی کے ساز باز سے ہوا ہے۔ ان سب کے لیے کہیں نہ کہیں حکومت ذمہ دار ہے۔ جو بھی اس معاملے کا ذمہ دار ہے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔